پرویز خٹک تمام فیصلوں میں شریک ہونے کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بھی رابطے میں رہے : ترجمان پی ٹی آئی

لاہور : پرویز خٹک کی پی ٹی آئی سے علیحدگی کی خبروں اور شو کاز نوٹس کا جواب نہ دیے جانے پر تحریک انصاف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز خٹک کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ پریس کانفرنس کے بعد پرویز خٹک کو چیئرمین پی ٹی آئی کے فیصلے غلط نظر آنے لگے۔ آفیشل سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے مطابق اگر پرویز خٹک کو پارٹی کے فیصلوں سے اختلاف تھا تو اسی وقت عہدے اور پارٹی رکنیت سے مستعفی کیوں نہ ہوئے؟ ترجمان کا کہنا تھا کہ پرویز خٹک بطور صوبائی صدر پارٹی کے تمام فیصلوں میں مکمل طور پر شریک ہونے کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بھی رابطے میں رہے ہیں۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف نے 27 سالہ سیاست میں ہمیشہ پُرامن احتجاج کی بات کی، پی ٹی آئی نے پچھلے ڈیڑھ سال میں 100 سے زائد جلسے کیے لیکن ایک گملا تک نہ ٹوٹا، چیئرمین پی ٹی آئی نے 25مئی اور 26نومبر کے دھرنے بھی انتشار کے خدشے کے پیش نظر منسوخ کیے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کے باوجود ملک میں کوئی پُرتشدد کارروائی نہیں کی گئی، 9 مئی کے ہنگاموں کے وقت عمران خان ریاست کی قید میں تھے اور ان کا کسی سے کوئی رابطہ نہیں تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے