احتساب عدالت نے نواز شریف کو پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں بری کردیا
لاہور (ڈیلی گرین گوادر) لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں بری کردیا۔لاہور کی احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم کے خلاف پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس پر سماعت ہوئی جس میں عدالت فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو بری کردیا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے قاضی مصباح ایڈوکیٹ عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور دلائل دیے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے بدنیتی کی بنیاد پر ریفرنس بنایا تھا ۔خیال رہے کہ 16 فروری 2023 کو لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف پلاٹ الاٹمنٹ کا ریفرنس قومی احتساب بیورو (نیب) کو واپس بھیج دیا تھا۔
میر شکیل پر جوہر ٹاؤن میں 58 کنال زمین مشترکہ بلاک کی شکل میں الاٹ کروانے کا الزام تھا، احتساب بیورو کی جانب سے کہا گیا تھا کہ میر شکیل پر 1986 میں وزیر اعلیٰ نواز شریف کی ملی بھگت سے گلیاں بھی 54 پلاٹوں میں شامل کرنے کا الزام تھا۔سابق ڈی جی ایل ڈی اے ہمایوں فیض رسول اور سابق ڈائریکٹر لینڈ ڈیولپمنٹ بشیراحمد پر میر شکیل الرحمٰن کی اعانت جرم کا الزام عائد کیا گیا تھا۔مذکورہ کیس میں عدالت کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے گرفتاری کے بعد ان کا علیحدہ ٹرائل کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔12 مارچ 2020 کو نیب نے میر شکیل الرحمٰن کو اراضی سے متعلق کیس میں گرفتار کیا تھا جس کے تقریباً 8 ماہ بعد وہ سپریم کورٹ سے ضمانت پر رہا ہوئے تھے۔