سوراب کے نواحی علاقے میں طوفانی ہواوں اور بارش نے تباہی مچادی
سوراب (ڈیلی گرین گواد) سوراب کے نواحی علاقوں جیوا اور مولی میں طوفانی ہواؤں اور بارشوں کی تباہ کاریاں مسلسل دو دنوں سے جاری، زرعی سولر پلیٹس، بجلی کے کھمبے اور گھروں کے چھت ہوا میں اڑگئے، مجموعی طور پر کروڑوں روپوں کا نقصان ہوچکا ہے، سوراب انتظامیہ ہماری حالت زار پر توجہ مبذول کرکے مشکل کی اس گھڑی میں اپنی زمہ داری نبھائیں، متاثرین کی اپیل، تفصیلات کے مطابق سوراب کے نواحی علاقے جیوا اور مولی گزشتہ دو دنوں سے طوفانی ہواؤں اور جھکڑ کی لپیٹ میں ہیں، جمعرات اور جمعہ کے روز طوفانی ہواؤں نے جیوا میں تباہی مچادی لاکھوں روپے مالیت کے زرعی سولر پلیٹس اکھڑ کر ریزہ ریزہ ہونے کے نتیجے میں زمینداروں کی زندگی بھر کی جمع پونجی ضائع ہوچکی ہے، متعدد مکانات کی چھتیں اڑ چکی ہیں، جبکہ بجلی کے کھمبے اکھڑنے کے باعث مذکورہ علاقوں میں بجلی کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوچکا ہے، متاثرین کے مطابق گزشتہ دو دنوں سے مسلسل چلنی والی طوفانی ہواؤں اور بارشوں کے نتیجے میں زمیندار طبقے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے جن میں کلی کھیا زئی جیوا، کلی عمرانی، گرئی مولی کے ایریا میں سب سے زیادہ نقصانات ہوچکی ہیں، حاجی امان اللہ کھیا زئی نامی شخص کے دو زرعی ٹیوب ویلز کے مکمل سولر پلیٹس، ٹرانسفارمر اور بجلی کے کھمبے تباہ ہوچکے ہیں اور ان کے کمروں کے چھتیں بھی اڑ چکی ہیں، متاثرین کے مطابق مذکورہ علاقوں میں دو روز سے بدترین آفت جیسی صورتحال کا سامنا ہے مگر سوراب انتظامیہ تاحال توجہ دینے اور ہونے والی نقصانات کا جائزہ لینے کی ضرورت محسوس نہیں کی ہے اور نہ ہی مشکل کی اس گھڑی میں حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے ہماری کوئی دادرسی ہوئی ہے انتظامیہ کا دیہی علاقوں سے یہ امتیازی رویہ یہاں کے متاثرین کے لئے قدرتی آفت سے بھی زیادہ تکلیف دہ اور باعث مایوسی ہے انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان اور کمشنر قلات ڈویڑن سے اپیل کی کہ وہ جیوا اور مولی میں طوفانی ہواؤں اور بارشوں ہونے والی نقصانات کا جائزہ لینے اور متاثرین کی دلجوئی کے لئے اقدامات اٹھائیں تاکہ ان میں پائے جانے والی مایوسی کا ازالہ ہو۔