سریاب میں منشیات کی سرعام خرید و فروخت اور تمام گھرانے و نوجوان اس میں بہت تیزی کے ساتھ مبتلا ہو رہے، موسیٰ بلو چ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلو چستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام مغر بی بائی پاس خلق حاجی باسط لہڑی میں بی این پی کوئٹہ کے یونٹ سیکر ٹریز، ڈپٹی سیکر ٹریز، ضلعی کونسلران اور پارٹی کارکنوں کا اجلاس زیر صدارت پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر و ضلعی صدر غلام نبی مری منعقد ہوا۔ جس کے مہمان خاص پارٹی کے مرکزی لیبر سیکر ٹری موسیٰ بلو چ تھے۔ اجلاس میں پارٹی بی این پی کوئٹہ کے عہدیداروں اور کارکنوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی، اجلاس سے پارٹی کے مرکزی لیبر سیکر ٹری مو سیٰ بلو چ، سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر وضلعی صدر غلا م نبی مری، چیئر مین جاوید بلوچ، آغا خالد شاہ دلسوز، حاجی باسط لہڑی، ضلعی عہدیداران ملک محئی الدین لہڑی،طاہر شاہوانی، ڈاکٹر علی احمد قمبرانی، میر محمد اکرم بنگلزئی، اسدسفیر شاہوانی اور لالا غفار مینگل نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ پارٹی نے ہمیشہ کوئٹہ اور سر یاب کے بنیادی سماجی مسائل کو اجاگر کر نے کی خاطر جدو جہد کر تے ہوئے آواز بلند کی تاکہ اربا ب اختیار اور حکمران یہاں کے عوام کے بنیادی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے میں سنجیدگی اور دلچسپی کا مظاہر ہ کریں ہم تر قی کے ہر گز خلاف نہیں ہیں لیکن آج جس انداز میں کوئٹہ اور سریاب میں منشیات کی سر عام خرید و فروخت اور تمام گھرانے و نوجوان اس میں بہت تیزی کے ساتھ مبتلا ہو رہے ہیں جو کہ ایک المیہ اور تباہی کا پیش خیمہ ہے۔ آج کوئٹہ شہر کے قدیم ترین شاہراہیں تو سیع کے نام پر گھنڈرات میں تبدیل ہو کر تاجربرادری اور عام شہریوں کے لئے وبال جان بن چکی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بگڑتی ہوئی امن وامان، بھتہ خوری، اسڑیٹ کرائم میں اضافے سے شہری چوروں اور ڈاکوں کے رحم و کرم پر ہیں۔ پانی بجلی گیس اور دیگر ضروریات زند گی ناپید ہو چکی ہے، تعلیم صحت روزگار کے لئے کوئی حکمت عملی اور مکینیز م پالیسی موجود نہیں ہے تاجر برادری کو گونا گومسائل کا سامنا ہے۔ کھیل نوجوانوں سے دور ہو تے چلے جا رہے ہیں کیونکہ سپورٹس کے لئے گراؤ نڈ اور کھلاڑیوں پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے ہنگامی دلخراش سانحات کی صورت میں ریسکیو پی ڈی ایم اے کا عملہ غفلت اور جدید سامان کے سہولت سے محروم قیمتی انسانوں کے جانوں کو بچانے میں مکمل طوپر ناکام ہو چکی ہے۔ سریاب کے علا قے میں نادرا کا ایک ہی آفس ہے جو کہ ناکا فی ہے طویل لائن اور گھنٹوں گھنٹوں لوگ اپنی باری کا انتظار کر تے ہوئے نیٹ کے ایشواور وقت ختم ہو نے پر مایوس ہوکر اپنے گھروں کو چلے جا تے ہیں کوئٹہ کے قدیم ترین شاہرواہوں بروری روڈ، سبزل روڈ، قمبرانی روڈ، رئیسانی روڈ، کیرانی روڈ کے ٹرانسپورٹرز کو شہر کے وست میں اڈے کی سہولیات موجو نہیں ہو نے کی وجہ سے انہیں کبھی ایک کونے میں کبھی دوسرے کو نے میں پھینک دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ٹرنسپورٹرز کو مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کئی سال ہو چکے ہیں کوئٹہ پروجیکٹ کے نام پر شاہواہوں کو توسیع کر نے کا کام سست روی کا شکار ہے اور وہاں کے تاجروں کو کم قیمت پر انہیں معاوضہ دیا جا تا ہے جوکہ تا حال انہیں فراہم نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سرکا ری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز، ادویات کی کمی کے سبب شہریوں کا صحیح علاج ومعالجے کا فقدان ہے اور سر کا ری اسکولوں میں بھی اساتذہ کی کمی ہے اور دیگر گھمیر مسائل کو اجاگر کر نے کے لئے بی این پی نے سیا سی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے لہٰذا پارٹی کے تمام ذمہ داران اپنے یونٹس کی سطح پر عوام موبائلزیشن شعور آگاہی مہم شروع کر کے اپنے بھر پور کردار ادا کریں کیونکہ پارٹی قومی ایشوز کے ساتھ ساتھ عوام کو درپیش سماجی مسائل کو بھی اجاگر کر نے اور حل کر نے کی خاطر سیا سی جمہوری پار لیمانی جدو جہد پر یقینی رکھتی ہے۔اس موقع پر سوشل میڈیا کے اراکین ادریس پیرکانی، رضا جان شاہیزئی، غلام مصطفی مری، غضنفر کھیتران بھی موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے