سرکا ری ہسپتالوں اور ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث میری بہن اپنی جان گواہ بیٹھی ہے، آرٹسٹ عبد الخا لق

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے آرٹسٹ عبد الخا لق نے کہا ہے کہ ڈاکٹر ز سر کاری ہسپتالو ں میں اپنے فرائض سر انجام دینے کے بجائے اپنے کاروبارکو چمکانے میں مصروف ہیں، سر کا ری ہسپتالوں اور ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث میری بہن اپنی جان گواہ بیٹھی ہے ،حکومت کی جانب سے ہسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی کے لئے فنڈ ز تو فراہم کئے جا تے ہیں لیکن وہ عوام کے لئے خرچ نہیں ہو تے ،بلو چستان میں ڈاکٹر اور سرکاری ہسپتالوں کی انتظامیہ عزائیل کا کام سر انجام دے رہی ہے ،حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ سول ہسپتال اور بی ایم سی سمیت تمام سر کا ری ہسپتالوں کی انتظامیہ پر کڑی سے کڑی نظر رکھیں ۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ سول ہسپتال کی تباہ حالی دیکھ کر میں اپنی بہن کو یا سین ہسپتال داخل کوایا وہاں ہمیں معلوم ہوا کہ انہیں اسڑوک ہے ایک رات یا سین ہسپتال میں گزارنے کے بعد اکرام ہسپتال میںڈاکٹر سلیم بڑیچ کے کلینک گئے جہاں انہوں نے ہمیں بی ایم سی داخل کرنے کا کہا ہم نے انہیں بتایا کہ ہم اکرام ہسپتال کے علاوج معالجے کے اخراجات برداشت کر سکتے ہیں لیکن ڈاکٹر سلیم نے ہمیں مشورہ دیا کہ یہاں کے بجائے مریضہ کو بی ایم سی لے جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ڈاکٹر سلیم کے کہنے پر مریضہ کو بی ایم سی ہسپتال میں داخل کروادیا وہاں ہمیں معلوم ہوا ہے کہ 17جون کو ڈاکٹر سلیم وارڈ کا دورہ کریں گے اور انکی غیر موجود گی میں ڈاکٹر علی اور ڈاکٹر عصمت ترین اور نرنسز کی ٹیم نے مریضہ کا چیک آپ کر کے انہیں انجکشن لگایا ۔ انہوں نے کہاکہ انجکشن لگانے کے بعد ہمارا خیال تھا کہ ڈاکٹر ز نے سوچ سمجھ کر علا ج کیا ہے لیکن صبح سات بجے سے دم توڑ نے تک کسی ڈاکٹر یا نرس نے آکر چیک نہیں کیا اور ایک نرنس نے کہا کہ ایسے مریضوں کے لئے نشے میں رہنا بہتر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب میری بہن کی سانس اکھڑنے لگی تو ہم نے بہت کوشش کی کوئی ڈاکٹر آکر اسے دیکھے لیکن وہاں کا عملہ چھپ گیا اور یہ بھی بتانے والا کوئی نہیں تھا کہ یہ بے ہوش ہے یا دم توڑ گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر سر کا ری ہسپتالوں میں اپنے فرائض سر انجام دینے کے بجائے پرائیویٹ کلینکس کے کاروبار کو چمکانے میں مصروف اور زند گیوں کو سنوارنے کے لئے غریب عوام کا قتل کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ میری بہن کی موت کی ذمہ داری یہاں کے نظام اور ڈاکٹرز پر عائد ہو تی ہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے بی ایم سی کی انتظامیہ کو فوری طورپر معطل کیا جائے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے