سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ گرفتار
کراچی: سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انٖصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ایس ایس پی عرفان بہادر نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حلیم عادل شیخ کو 2 مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے۔ حلیم عادل شیخ کیخلاف مقدمات حال ہی میں درج کیے گئے تھے۔
ایس ایس پی ملیر نے کہا کہ حلیم عادل شیخ کو متعلقہ تھانے منتقل کیا جائے گا۔خیال رہے کہ اس سے قبل آج صبح سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 88 کے ضمنی انتخاب کے دوران الیکشن کمیشن نے ایکشن لیتے ہوئے حلیم عادل شیخ کو پولیس نگرانی میں حلقہ سے بے دخل کردیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ حلیم عادل شیخ کو سرکاری پروٹوکول اور اسلحے کے ساتھ گھومنے پر حلقہ سے بے دخل کرنے کا حکم دے دیا گیا۔الیکشن کمیشن کے حکم پر عملدرآمد کے بعد پولیس کا کہنا تھا کہ حلیم عادل شیخ کو گرفتار نہیں کیا، بلکہ الیکشن کمیشن کے حکم پر حلقے سے باہر بھیجا گیا۔
اس سے قبل سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا تھا کہ حلیم عادل شیخ کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنا چاہیے۔
سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے ڈرامہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ حلیم عادل شیخ کی جانب سے پولنگ کے عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی اور الیکشن کمیشن کو پولیس کو درخواست دینی چاہیے۔سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے مقدمہ درج کرنے کے لیے تھانے میں درخواست دی ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے حلیم عادل شیخ کو نکالنے کا اقدام دیر سے اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ حلیم عادل شیخ کی قیادت میں ایک جتھہ انتخابی حلقے میں گیا اور فائرنگ کی۔ الیکشن کے دوران انتظام کی ذمہ داری حکومت کی نہیں الیکشن کمیشن کی ہے۔صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ حلیم عادل شیخ نے لوگوں کو ہراساں کیا ان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنا چاہیے۔