واشک،پاسپورٹ آفس عدم فعال عملہ غائب،عوام کو مشکلات کا سامنا
واشک(نامہ نگار)چودہ جولائی دوہزار سترہ کو بدست سابق وفاقی وزیر جنرل عبدالقادر بلوچ افتتاع ہونے والے پاسپورٹ آفس واشک عدم فعال ہو گیا تفصیلات کے مطابق ملک کا رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا ضلع واشک میں دوہزار سترہ کو افتتاع ہونے والے پاسپورٹ آفس عملہ کی غیر حاضری کے باعث عدم فعال ہو کر ویران ہو گئی پانچ سال گزرنے کے باوجود پاسپورٹ آفس واشک کا عملہ بخوبی ڈیوٹیاں نھبانے سے قاصر ہیں اور پاسپورٹ کا رخ تک نہیں کرتے پورا پاسپورٹ آفس واشک دو ملازم گارڈز کے رحم و کرم پر تو ہے مگر ڈیوٹی دینے دونوں گارڑ بھی تنخواہ نہ ملنے کے باعث پریشان ہیں پاسپورٹ عملہ کی غیرحاضری کے باعث دوردراز ایریا پر مشتمل ماشکیل بسیمہ ناگ رخشان پلنتاک گڑانگ جنگیاں کے باسی پاسپورٹ کے حصول کے لیئے آکر مایوسی کی عالم میں لوٹ جاتے ہیں اور ایمرجنسی کی صورت میں سائلین ہزاروں کا خرچہ کرکے خاران اور کوئٹہ کا رخ کرتے ہیں بار بار فریاد کے باوجود صوبائی و وفاقی ذمہ داراں پاسپورٹ آفس واشک کے عملہ کو ڈیوٹی پر حاضر کرانے سے قاصر ہیں جنکے باعث پاسپورٹ آفس واشک صرف نام اور بلڈنگ کی حد تک محدود ہو کر رہ گئی ہے واشک کے سماجی حلقوں نے وفاقی و صوبائی حکومت کے ذمہ داراں سے مطالعبہ کی ہے کہ پاسپورٹ آفس واشک کے عملہ کو ڈیوٹی پر پابند بناکر ڈیوٹی سے غیرحاضر عملہ کے خلاف محکمانہ کاروائی عمل میں لا کر واشک کے عوام کو پاسپورٹ کے حصول کے لیئے مشکلات سے نجات دلائیں