9 اور 10 مئی کے دوران پیش آنے والے دلخراش واقعات نے 23 کروڑ عوام کو شدید دلی صدمہ پہنچایا، وزیراعظم شہباز شریف
اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 اور 10 مئی کے دوران پیش آنے والے دلخراش واقعات نے 23 کروڑ عوام کو شدید دلی صدمہ پہنچایا۔ریڈیو پاکستان پشاور کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج ہم سب ریڈیو پاکستان کی عمارت کو دیکھ کر بہت دکھی ہیں، یہ وہ تاریخی عمارت ہے جہاں پاکستان بننے سے پہلے ریڈیو کا نظام موجود تھا اور یہیں سے 14 اگست 1947 کو آزادی کی صدائیں بلند ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ 9 اور 10 مئی کے دوران پیش آنے والے دلخراش واقعات نے 23 کروڑ عوام کو شدید دلی صدمہ پہنچایا اور غم و غصے کی لہر پورے پاکستان میں پھیل گئیں۔شہباز شریف نے کہا کہ جس سینٹر سے 1947 میں آزادی کی صدائیں بلند ہوئیں اسے جلا کر راکھ کا ڈھیر بنا دینا کہاں کی عقلمندی ہے، اس سے بڑھ کر کوئی ملک دشمنی نہیں ہوسکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ہم سب دکھی دل کے ساتھ یہاں موجود ہیں، یہاں موجود آرکائیوز کو بھی جلا دیا گیا، قومیں اپنی شناخت اور تاریخی ورثے کو جان سے بھی عزیز رکھتی ہیں اور یہاں انہیں راکھ کا ڈھیر بنادیا گیا، کاش کہ وہ ڈیجیٹائز ہوچکی ہوتیں لیکن وقت نے ساتھ نہیں دیا۔شہباز شریف نے کہا کہ میں اس ادارے کے عملے کے حوصلے اور شجاعت کی داد دینا چاہتا ہوں، عبداللہ اور نصیر نے جس طریقے سے اُن بلوائیوں کا مقابلہ کیا اور زخمی ہوگئے اُن کی شجاعت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا یہ نمائشی دورہ نہیں ہے بلکہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام اور حکومتی اراکین کس قدر رنجیدہ ہیں، ایسے دلخراش واقعات کے بعد ہمیں اندازہ ہونا چاہیے کہ جن لوگوں نے یہ انتہائی شرمناک کام سرانجام دیا اُن میں اور دہشت گردوں اور دشمنانِ پاکستان میں کوئی فرق نہیں ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج پوری قوم مل کر اس بات کا عہد کرتی ہے کہ ایسے واقعات دوبارہ کبھی رونما نہ ہوں گے، ایسے واقعات جو ہمارا ازلی دشمن بھی نہ سوچ سکا وہ اپنوں نے دہشت گرد بن کر سرانجام دیے، قانون اور آئین کے مطابق ان کو ضرور سزا ملے گی تاکہ قیامت تک کوئی دوبارہ ایسی جرات نہ کرسکے۔
بعدازاں پشاور میں امن و امان سے متعلق اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی اور 10 مئی کے واقعات کے حوالے سے میں نے بریفنگ لی ہے، خیبرپختونخوا میں لوگوں نے دہشتگردی کی اور دوست نما دشمنوں نے پاکستان دشمنی کی، فوج اور سول تنصیبات پر حملہ کرکے وہ کام کیا جو دشمن 75 برس میں نہ کرسکا۔شہباز شریف نے کہا کہ وفاق نے صوبوں اور اداروں کے ساتھ مل کر فیصلہ کیا کہ سول تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کا انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت ٹرائل کیا جائے گا، فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے خلاف آئین کے تحت ادارے کو دیے گئے اختیار کے مطابق ٹرائل ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں یہ ایک بار پھر واضح کرنا چاہتا ہوں 9 اور 10 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف ٹرائل کے دوران کسی بےگناہ کو کوئی نقصان نہ پہنچے، جو لوگ بالواسطہ یا بلاواسطہ اس میں ملوث تھے وہ اس جرم میں برابر کے شریک ہیں، ان کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی ورنہ یہ قوم ہمیں معاف نہیں کرے گی۔قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 9 مئی کو شہدا کی یادگاروں اور ریاست کی علامتوں کو نشانہ بنانے والے افراد نے پاکستان کے نظریے اور تشخص پر حملہ کیا اور ملک دشمنوں کو جشن منانے کا موقع دیا۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ قوم آج ’یوم تکریم شہدائے پاکستان‘ منا رہی ہے تاکہ ملک کے شہدا کو خراج تحسین پیش کیا جائے۔وزیراعظم نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ میں 9 مئی کے المناک واقعات کو محض ایک احتجاج کے طور پر نہیں دیکھتا جو پُرتشدد ہو گیا، ان لوگوں نے اس کی منصوبہ بندی کی تھی، یہ واضح طور پر شرمناک واقعات تھے، جیسا کہ پوری قوم کو اسے دیکھ کر صدمہ پہنچا کہ کس طرح کچھ لوگوں کی اقتدار کی ہوس نے انہیں وہ کام کرنے پر مجبور کیا جو پہلے کبھی نہیں کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے افسوسناک اور دل دہلا دینے والے واقعات ویک اپ کال ہے، ہمیں ان لوگوں کی شناخت اور ایسے لوگوں کو بے نقاب کرنا ہے جو پاکستان کی بنیادوں کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔