وفاق نے بلوچستان کو اربوں روپے دئے مگر یہاں بیٹھے لوگ کھا گئے، ملک عبدالولی کاکڑ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ نے کہا ہے کہ وفاق نے بلوچستان کو اربوں روپے دئے مگر یہاں بیٹھے لوگ کھا گئے، جب ہمارے اپنے نمائندے ناہل ہوں تو وفاق سے کیا گلہ کرنا،کسی کو پتہ نہیں کہ بلوچستان میں کیا ہورہاہے، اربوں روپے لیپس ہوجاتے ہیں جبکہ عوام کے لئے ایک ڈسپرین کی گولی تک نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وائس چانسلرز کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ نے کہا کہ صوبے میں تعلیم کے شعبے کو بیماری لگی ہوئی ہے جس کی تشخص ضروری ہے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچستان یونیورسٹی کے پیسے روکے گئے،یونیورسٹی بند ہونے سے ہمارے بچے تین مہینے تعلیم سے محروم رہے۔تین ماہ تنخواہ نہ ملنے پر ہمارے استاد خودکشی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔گورنر بلوچستان نے کہا کہ ہم استاد کو سب سے کمزور درجہ سمجھتے ہیں اس لئے یہ حالت ہوگئی ہے۔گورنر بلوچستان نے کہا کہ میں نے گورنر بننے کے بعد سب سے پہلے ایچ ای سی کے حکام سے ملا اور یونیورسٹیز کیلئے فنڈز مانگے،میں نے وزیراعظم سے کہا ہمیں خیرات اور زکوٰۃ نہیں چاہیے۔وزیراعظم نے بلوچستان کی وکالت نہیں کی۔ ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان پبلک سیکٹر کی تمام یونیورسٹیز کے مالی، انتظامی اور تدریسی مسائل کو مستقل طور پر حل کرنے کیلئے آل وائس چانسلرز کانفرنس کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اب تیار شدہ ایکشن پلان مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے