آئین اور قانون کے مطابق کسی شہری کو فتنہ و فساد اورانتشار پھیلانے کی اجازت نہیں،سینیٹر ثمینہ زہری

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے حالیہ ملکی صورتِ حال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی خوشحالی اور ترقی معتدل اور سنجیدہ رویوں پر منحصر ہے جس طرح بدنظمی اور شر انگیزی کے مظاہرے سامنے آئے ان کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔آئین اور قانون کے مطابق کسی شہری کو فتنہ و فساد اورانتشار پھیلانے کی اجازت نہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی طبقے کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ جلاؤ گھیراؤ یا املاک کو نقصان پہنچائے جس طرح ریاستی اور حکومتی تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا اور غیر سیاسی رویوں کا اظہار ہوا، ہم ایسے رویوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔افواج پاکستان ملک کی سلامتی کی ضامن ہیں ان کیخلاف ہرزہ سرا ئی ناقابلِ قبول ہے۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے اپنے بیان میں کہا کہ اپنی سیاست چمکانے اور مقدمات سے بچنے کے لئے پاک فوج کے خلاف الزامات انتہائی سنگین جرم ہے اور جو لوگ بلا جواز اور من گھڑت الزامات لگا رہے ہیں ایسے لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جانے چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم جانتی ہے کہ پاک فوج پاکستان کی سالمیت کی مسلمہ حقیقت ہے اور اس ادارے کی پاک وطن سے محبت اور جذبہ قربانی کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج مخالف منفی اور غلیظ مہم جوئی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔منفی سوچ کے حامل ایک ٹولہ کی جانب سے قومی اداروں خاص کر پاک فوج کے خلاف من گھڑت کہانیاں گھڑنا ملک دشمنی ہے جس کا مقصد عوام میں پاک افواج کا امیج خراب کرنا ہے جسے محب وطن پاکستانی عوام یکسرمسترد کر چکی ہے اور اس مکروہ مہم جوئی کوکسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے مزید کہا کہ مہذب معاشرے میں کوئی بھی قانون سے بالا ترنہیں۔ تمام شہری یکساں طور پر آئین و قانون پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔اگر کسی پر کوئی الزام ہے اور اس پر مقدمہ ہے تو وہ عدالت کے ذریعے مقدمہ کا سامنا کرے۔یہ کون سا طور طریقہ ہے کہ گرفتاری سے بچنے کے لئے پورے ملک کو انتشار میں مبتلا کر دیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئین و قانون کی پاسداری اور احترام ہر شہری پر لازم ہے۔شورشی عناصر اور فتنہ و فساد پھیلانے والے افراد کو قانونی دائرے میں لایا جائے گا اور آئین و قانون کی بالادستی کو ہر صورت یقینی بنایا جا ئیگا۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کا کہنا تھا کہ جس طرح ریاست کیخلاف ذہن سازی اور بداخلاقی و بدکلامی پر منحصر ثقافت کو فروغ دیا گیااس کا نتیجہ حالیہ فسادات کے صورت میں ہمارے سامنے ہے۔پاکستان کی خوشحالی آئین و قانون پر عملداری میں پوشیدہ ہے جبکہ قوموں کی سربلندی اچھے اخلاق اور مہذب طور طریقوں میں مضمر ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں انتشار و فتنہ و فسادپھیلانے اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فوج کے خلاف نفرت انگیز اور اشتعال انگیز واقعات کے پس پردہ عناصر کو فی الفور گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور جرم ثابت ہونے پر انہیں ایسی قرار واقعی سزا دی جائے کہ وہ عبرت کا نشان بن جائیں کیونکہ جو ملکی سلامتی کے ضامن اداروں، سرکاری ااملاک اور لوگوں کی ذاتی پراپرٹی کو نقصان پہنچانے کے مرتکب ہوئے ہیں وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں۔انہوں نے کہا کہ جلاؤ گھیراؤ اور فساد پھیلانے کے لئے منصوبہ بندی کرنے والوں، عوام کو شرپسندی کے لئے اُکسانے اور ان کے پس پردہ شرپسند عناصر کے خلاف قانون و آئین کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں مقدمات چلائے جائیں اور حالیہ فتنہ و خلفشار کا سددباب کرتے ہوئے قومی سلامتی و یکجہتی اور عوام کی خوشحالی کی ہرممکن کوشش کی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے