خضدار کو امن کا گہوارہ بنایا جائے انتظامی اور سیکورٹی ادارے کردار ادا کریں، میر یونس عزیز زہری
خضدار(ڈیلی گرین گوادر)رکن بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری خضدار شہر کے مسائل کے لئے فکر مند، خضدار کا امن کیسے بحال ہو، عوام کی پریشانیاں کیسے کم ہوں، تاجر ٹرانسپورٹرز زمیندار اقلیتی کمیونٹی اور وکلاء سکون کی زندگی کیسے حاصل کریں۔میریونس عزیز زہری اس مقصد کی خاطر شہر خضدار کے تمام طبقات کو ایک ہی مجلس اور ایک ہی محفل میں بلانے میں کامیاب، سب کو بولنے سننے اور سنانے کا موقع فراہم کردیا گیا۔ سب کی رائے اور تجاویز جمع اور اس کی روشنی میں مستقبل کی ڈائریکشن کا تعین کردیا گیا۔ اس مجلس میں رکن بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری بطور میزبان اور خضدار کے نمائندگی کے اپنی رہائش گاہ پر مجلس تمام ترتکلف اور اہتمام کے ساتھ سجا رکھے تھے جب کہ شہر کے اسٹیک ہولڈرز آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین عبدالحمید ایڈوکیٹ انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری ایڈوکیٹ ٹکری بشیر احمد جتک سید سمیع اللہ شاہ ٹرانسپورٹ یونین بابو محمد یوسف غلامانی زمیاد ایسوسیشن کے صدر میر بشیر احمد محمدزئی پی پی پی کے رہنما سجاد احمد،تاجر رہنماء منیر احمد قمبرانی بی این پی عوامی کے رہنما نور دین چھٹہ،جھالاوان ایکشن کمیٹی کے صدر صابر حسین قلندرانی،گڑز ایسوسیشن کے صدر عبدالغفور سمالانی، میونسپل کارپوریشن کے نومنتخب کونسلر طلحہ قمر مردوئی، خضدار پریس کلب کے سابق صدر حافظ ندیم گرگناڑی، جے یو آئی کے ضلع خضدار کے جنرل سیکرٹری مولانا عنایت اللہ رودینی، جے یو آئی ضلع خضدار کے تحصیل امیر مولانا محمد اسحاق شاہوانی، براہوئی ادب کے معتبر رہنماء محمد عالم براہوئی محمد وارث شاہین بروہی، خضدار بار ایسوسیشن کے صدر ایڈوکیٹ محمد نعیم مینگل جنرل سیکرٹری ایڈوکیٹ عبدالسلام، یوتھ ایکشن کمیٹی فیروزآباد کے چیئرمین کامران بلوچ، ہندو پنچائت کے رہنما بیک چند گہورداس، سمیت دیگر رہنماؤں نے شریک تھے۔ تمام شرکاء عہدیدار اس بات پر متفق رہے کہ خضدار کو امن کا گہوارہ بنایا جائے انتظامی اور سیکورٹی ادارے کردار ادا کریں عوام کو تحفظ کا احساس اور خوف سے نکالنے کا ماحول پیدا کریں مستقل اور دیرپا امن کے لئے شہری ہر در اور دفتر کو دستک دینے کے لئے تیار اور معاون بننے کا کردار نبھانے کے لئے تیار ہیں بس امن ملے سکون ملے اور عافیت کی زندگی ماحول پیدا کیا جائے۔ شہر میں تاجروں کو آذادانہ ماحول اور تحفظ فراہم کیا جائے پانچ گھنٹے کی طویل دورانیہ کے گرینڈ اجلاس میں امن وامان کی صورتحال بجلی کے مسائل ٹرانسپورٹرز کے مسائل سمیت اہم اشوز کو زیر بحث لایا گیا خضدار کے تاجروں کو پرامن ماحول میں تجارت کرنے کے مواقع فراہم کیں جائیں۔ اور اجلاس میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ ہر سال فصلوں کو گروتھ پکڑ نے کے وقت بجلی کا مصنوعی بحران پیدا کیا جاتا ہے جب کہ اسی سیزن میں یوریا کھاد کی مصنوعی قلت پیدا کی جاتی ہے۔جس کا واحد مقصد زمینداروں کی معاشی قتل ہوتا ہے۔اجلاس میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ ایران بارڈر سے چھوٹے پیمانے پر تیل کے کاروبار کرنے والوں سے مختلف علاقوں سے ناجائز بھتہ وصول کر کے ان کے موں سے نوالہ چھینا جارہا ہے جب کہ مختلف علاقوں میں بھاری رقم وصول کرنے کی وجہ سے یہاں پہنچتے ہی ڈیزل اور پٹرول کی قیمتیں بڑھ جانے کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ اس کاروبار سے منسلک ہزاروں لوگوں کو اپنے صوبے میں آزادانہ کاروبار کے مواقع فراہم کیا جائے، اجلاس میں گڈز ٹرانسپورٹ یونین کے افراحت کو سامان لے جانے لے آنے میں مشکلات کا سامنا ہیں،اور سندھ بلوچستان کے بارڈر پر سندھ پولیس کے افراد گاڑیوں کے ٹینکیوں میں بھری ہوی پٹرول ڈیزل کو سمگلنگ کا نام دے کر ان کو تنگ کیا جاتا ہے۔اجلاس کے آخر میں ایم پی اے خضدار میر یونس عزیز زہری نے خضدار کے سیاسی جماعتوں طلبہ تنظیموں کو یقین دلایا کہ وہ ان کے تمام مسائل کو بزات خود لے کر جائیں گے۔ اور ان مسائل کو حل کرانے کی بھرپور کوشش کرینگے اور اگر انہوں نے یہ محسوس کیا کہ اگر متعلقہ ادارے لوگوں کے مطالبات حل کرنے کی دلچسپی نہیں رکھتے تو عوام کے ساتھ مل کر جمہوری طریقے سے عوام کے ساتھ مل کر احتجاج کرینگے۔میر یونس عزیز زہری نے کہا کہ اس طرح کے اجلاس وقت بوقت کو طلب کرینگے تاکہ ہم مل بیٹھ کر اپنے شہر کے اجتماعی مسائل کو حل کریں۔