قبائلی وزمینی تنازعات کو ختم کرنے کے لئیے اپنی خدمات جاری رکھوں گا ، نواب زادہ شاہ دین شاہوانی

بولان(ڈیلی گرین گوادر)پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما چیف آف بیرک نوابزادہ شاہ دین خان شاہوانی کے سربراہی میں قبائلی تنازعات کے حل کے لیے جرگہ جس میں مختلف قبائل کے فریقین کے بیانات قلم بند کیئے گئے جرگہ میں سردار یاسین لانگو سردارزادہ محمد حنیف رستمزہی میر ظہور احمد بنگلزی میر نوشیروان محمد شہی میر الطاف محمد شہی میر مجیب شاہوانی میر مجید شاہوانی میر اقبال شاہوانی آغا رحیم شاہ میر سیف پرکانی میر ندیم رہیسانی ٹکری سعید محمد شہی ٹکری غلام محمد شاہوانی ٹکری آغا محمد لانگو ٹکری بشیر احمد رند ٹکری عبدالغنی محمد حسنی حاجی محمد حسین لانگو رئیس صدیق آبیزی ملک شکیل شاہوانی ملک غلام مصتفی قمبرانی محمد یوسف شاہوانی محمد اقبال شاہوانی ناہب پاہند خان شاہوانی ناہب داد محمد شاہوانی حاجی محمد عمر شاہوانی حاجی محمد عثمان شاہوانی عبدلواحد شاہوانی ولی محمد شاہوانی و دیگر قبائلی معتبرین موجود تھے درایں اثنا نوابزادہ میر شاہ دین خان شاہوانی کی سربراہی میں اقوام شاہوانی کے زہلی شاخ (غل) کے دو فریقین کے درمیان 30سالہ پرانہ تنازعے کا تصفیہ انکے ہمرہ نوابزادہ میر شاہ نواز خان شاہوانی میرالطاف محمد شہی میر مجیب شاہوانی میر مجید شاہوانی میر اقبال شاہوانی ٹکری غلام محمد شاہوانی آغا رحیم شاہ ملک مصطفی قمبرانی حاجی محمد عمر شاہوانی حاجی محمد رحیم شاہوانی نظرمحمد شاہوانی محمد اکبرشاہوانی محمد یوسف شاہوانی ناہب پاہند خان شاہوانی عبدلواحد شاہوانی محمد اقبال شاہوانی و دیگر قبائلی شخصیت کی موجودگی میں باہمی روادری سے سنا گیااسموقع پر نوابزادہ شاہ دین شاہوانی کا جرگے سے خطاب میں کہنا تھا کہ صوبے میں قبائلی وزمینی تنازعات سالوں سے چلا آرہا ہے اسکے حل کے لئیے یہاں کی تمام قبائلی شخصیت کو اہم کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے میری کوشش ہے کہ صوبے کی ترقی اور خوشحالی میں جو حائل رکاوٹیں جو کہ قبائلی و زمینی تنازعات ہیں انکو حل کر کے قوموں کی ترقی ممکن بناسکوں تاکہ بلوچستان کے نوجوان خوف کی زندگی سے آزاد ہوں انہوں نے کہا اپنے آبااجداد کے نقش قدم پر چل کر بلارنگ ونسل قبائلی تنازعات کو حل کرنے میں اپنی خدمات سرانجام دے رہا ہوں یہاں کی قوموں کی ترقی کے رکاوٹوں کو دور کرنا ہم پر فرض ہے اس فرائض کو بخوبی اندازہ میں پیش پیش ہوں انہوں نے صوبے کے قبائلی وزمینی تنازعات کا ختم ہونے وقت کی اہم ضرورت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے