گیس کی بلوں میں اضافی چارجز بلوچستان ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل، وزیراعظم، گورنر، وزیراعلیٰ کے پرنسپلز سیکرٹریز کو طلب کرلیا

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)گیس کی بلوں میں اضافی چارجز ومیٹرچارجز سے متعلق بلوچستان ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل،ایڈووکیٹ جنرل،وزیراعظم،وزیراعلیٰ،گورنر کے پرنسپل سیکرٹریز سمیت 25حکام کو 15جون کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے ریماکس دئیے ہیں کہ گورنر،وزیراعلیٰ بلوچستان اور چیف سیکرٹری گیس کامعاملہ وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کے ساتھ اٹھائیں،گیس کمپنی کسی بھی صارف کو گیس سے محروم نہ رکھیں یکم جون 1954ء کو ہونے والے معاہدے سے متعلق تفصیلات اورچیئرمین اوگرا ڈومیسٹک گیس کنزیومرز سے متعلق فکسڈ ریٹ سے متعلق پروپوزل پیش کرے۔یہ حکم بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس محمد کامران خان ملاخیل اور جسٹس جناب جسٹس سردار احمد حلیمی پرمشتمل ڈویژنل بینچ نے درخواست گزار سید نذیرآغا ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر آئینی درخواست کی سماعت پر جاری تحریری آرڈرمیں دیا۔بینچ نے تحریری حکم میں اٹارنی جنرل آف پاکستان،ایڈیشنل اٹارنی جنرل،ایڈووکیٹ جنرل،ایڈووکیٹ جنرل،ایس ایس جی سی ایل کے عدنان اعجاز شیخ،درخواست گزار سید نذیرآغا،میٹروپولٹین کارپوریشن کے وکلاء اسحاق ناصر ایڈووکیت، نادر علی چھلگری ایڈووکیٹ،کنٹومنٹ بورڈ کے وکیل عدنان بشارت، ایم جی سی ایل کے سید جمیل آغا،وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری،وزیراعلیٰ بلوچستان کے پرنسپل سیکرٹری،گورنر کے پرنسپل سیکرٹری،سیکرٹری پیٹرولیم اور قدرتی وسائل،ڈی جی (گیس)محکمہ انرجی،چیف سیکرٹری بلوچستان،صوبائی محکموں صحت، خزانہ،ایس اینڈ جی اے ڈی کے سیکرٹریز،جی ایم این ایچ اے،جی ایم ایس ایس جی سی،چیف منیجرپی اینڈ ڈی مینٹننس ایس ایس جی سی،جی ایم بلنگ،ایگزیکٹو آفیسر کنٹومنٹ بورڈ،ایڈمنسٹریٹرمیٹروپولٹین کارپوریشن کو بھیجنے کی ہدایت کرتے ہوئے 15جون کو ان پرسن پیش ہونے کاحکم دیدیا۔تحریری حکم میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو حکم دیاگیاہے کہ وہ متعلقہ حکام سے یکم جون 1954ء کو ہونے والے معاہدے سے متعلق تفصیلات لیکر پیش کرے،چیئرمین اوگرا ڈومیسٹک گیس کنزیومرز سے متعلق فکسڈ ریٹ سے متعلق پروپوزل پیش کرے،تحریری حکم میں کہاگیاہے کہ عدالت نے ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی سے جامع رپورٹ طلب کرتے ہوئے حکم دیاہے کہ مین ڈسٹری بیوشن میں گیس ہونے کے باوجود بلوچستان کے لوگ کیوں گیس سے محروم ہیں؟ گیس کمپنی حکام بل کی کلیئرفکیشن،سلو میٹرچارجز،دیگر چارجزسے متعلق یکم جنوری 2023ء تک کی مکمل ہونے تک کسی بھی کنزیومر کی گیس میٹرنہیں اتارے گی،اور آپریشن کو معطل کیاجائے،صوبے کے چیف ایگزیکٹو،چیف سیکرٹری از پرنسپل ایگزیکٹو آفیسر اور گورنر بلوچستان گیس سے متعلق معاملے کو وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کے ساتھ اٹھائیں،گیس کمپنی کے جی ایم سمیت دیگر حکام کو حکم دیاجاتاہے کہ وہ جہاں پائپ لائن بچھانے کا کام مکمل کرلیاگیاہے اور ٹی بی ایس انسٹالڈ کی گئی ہے مذکورہ علاقہ گیس کی فراہمی سے محروم نہ رہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے