آئی جی سندھ اور آئی جی بلوچستان کی زیر صدارت اہم اجلاس
کراچی (ڈیلی گرین گوادر)جیکب آباد واقعہ پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور آئی جی بلوچستان عبدالخالق شیخ کی زیر صدارت سی پی او میں اجلاس کا انعقاد۔ایس ایس پیز جیکب آباد اور نصیرآباد نے واقعہ پر پوائنٹ ٹو پوائنٹ بریفنگ دی اور چند ضروری سفارشات پیش کیں بعدازاں ڈی آئی جیز لاڑکانہ اور نصیرآباد نے بھی اجلاس کو دوران بریفنگ بتایا کہ جاکھرانی گروپ سے وابستہ ڈکیت گروہ کے 12 کارندوں کو مختلف مقدمات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے جو اسوقت جیلوں میں قید ہیں۔آئی جی سندھ نے کہا کہ شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائیگا، ڈی آئی جی لاڑکانہ تفتیشی ٹیم تشکیل دیکر وقوعے میں ملوث ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچائیں۔انہوں نے ڈی آئی جی ٹی اینڈ ٹی کو پولیس کے لیئے وہیکلز کی فراہمی کے اقدامات کریں جبکہ اے آئی جی لاجسٹکس کو ہدایات دیں کہ ڈاکوں کے خلاف جاری آپریشن میں متعلقہ پولیس کو درکار آرمز اینڈ ایمونیشن کی فراہمی کو بھی یقینی بنائیں۔علاوہ ازیں انہوں اے آئی جی آپریشنز سندھ کو آرآرایف کی ایک پلاٹون کی فراہمی کے لئے بھی احکامات دیتے ہوئے ایس ایس پی جیکب آباد سے کہا کہ واقعہ میں ملوث ڈاکوں کی ہیڈ منی کے لیئے اے آئی جی آپریشنز کو باقاعدہ مکتوب ارسال کیا جائے۔آئی جی بلوچستان عبدالخالق شیخ نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی فرائض کے دوران شہادت کا یہ بہت بڑا واقعہ ہے اور اس واقعہ میں ملوث ڈکیت گروہوں کے خلاف سندھ اور بلوچستان پولیس کو جوائنٹ آپریشن کرنا ہوگا اور دونوں ہی صوبوں کی پولیس کو لیڈ رول ادا کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ڈاکوں کے خلاف آپریشن کو طویل مدتی حکمت عملی بناکر اسوقت تک پولیس کو سرگرم عمل رہنا ہوگا جب تک ڈاکوں کا مکمل صفایا نہ ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ملکر ڈاکوں کے گروہوں اور انکے سرغنہ کا قلع قمع کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وسائل ہم فراہم کرینگے اور انٹیلی جینس بیسڈ آپریشن کے تحت جملہ کاروائیوں کو کامیاب بنائیں گے۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن،ڈی آئی جیز ٹی اینڈ ٹی،آئی ٹی/ہیڈ کوارٹرز سندھ، ڈائریکٹر آئی بی،اے آئی جیز آپریشنز، ایڈمن نے براہ راست جبکہ ڈی آئی جیز لاڑکانہ،نصیرآباد،ایس پیز اوستہ محمد نے ذریعہ ویڈیولنک شرکت کی۔