مولانا ہدایت الرحمن بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے کے پاداش میں جرم بے گناہی بھگت رہے ہیں ، سینیٹرمشتاق احمد خان
گوادر (ڈیلی گرین گوادر)جماعت اسلامی کے رہنما و سینیٹر مشتاق احمد خان نے سماجی رابطہ کی میڈیا ٹویٹر میں اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لیئے آواز اٹھانے کے پاداش میں جرم بے گناہی بگت رہے ہیں، انکی پیشی سے ایک دن پہلے سیشن جج کو ٹرانسفر کیا جاتاہے، انکے کیس کے اندر گوادر پولیس جو گواہ ہے وہ پیش نہیں ہورہی جس سے تاخیری حربوں سے انکو جیل میں رکھا جارہا ہے جو قابل مزمت ہے، انہوں نے کہا آج سنیٹ کا اجلاس ہنگامی طور پر ایک دن کے لیئے بلایا گیا تھا لیکن میں نے مولانا ہدایت الرحمٰن اور بلوچستان کی ایشو پر بولنا تھا مجھے بولنے کا موقع نہیں دیا گیا،انہوں نے کہا مولانا ہدایت الرحمٰن بے گناہ تین ماہ سے جیل میں ہیں، اس کی ذمہ دار صوبائی حکومت، وفاقی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ہے، انہوں نے کہا بلوچستان بہت کچھ پاکستان کو دے رہا ہے اور وہاں کیایک محب وطن ایک سیاسی و آئینی جد وجہد کرنے والے،آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر جدوجہد کرنے واے ایک لیڈر کے ساتھ اگر یہ سب کچھ ہورہا ہے تو یہ انصاف کا قتل ہے اور انسانی حقوق کی پامالی اور ظلم ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں، انہوں نے کہا عبدالحفیظ زہری سمیت ہزاروں افراد بلوچستان میں لاپتہ ہیں جو بلوچستان کے عوام کو دیوار سے لگانے کے مترادف ہے جس کے درست نتیجے نکلنے کے امید نہیں ہیں، انہوں نے کہا صوبائی حکومت و وفاقی حکومت ہوش کا ناخن لیں اور متعلقہ ادارے انصاف کی فراہمی میں رکاوٹیں نہ ڈالیں۔