زیارت کراس سے اغواء ہونیوالے ڈاکٹروں کو بازیاب نہ کرایا گیا تو احتجاجاً ایمرجنسی سروسز سے بائیکاٹ کریں گے ، ڈاکٹر کلیم اللہ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) ینگ ڈاکٹرز و ایچ ایم سی دیگر تنظیموں کے رہنماؤں نے حکومت کو 72گھنٹوں کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ زیارت کراس سے اغواء ہونیوالے ڈاکٹروں کو بازیاب نہ کرایا گیا تو احتجاجاً ایمرجنسی سروسز سے بائیکاٹ کا اعلان کریں گے، بلو چستان میں ڈاکٹر ہسپتالوں، گھروں اور سڑکوں پر بھی محفوظ نہیں ہیں، ہمیں امن وامان کی صورتحال سے غرض نہیں ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ یہ بات ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ، ڈاکٹر وکیل شیرانی، ڈاکٹرقادر عمرانی نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ایک بار پھر دیگر طبقات کی طرح ڈاکٹرز عدم تحفظ کا شکار ہیں ڈاکٹروں کی اغواء کاری کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے گزشتہ چند روز قبل بلوچستان کے علاقے زیارت کراس کے قریب سے ڈاکٹر نبی داد بگٹی اور ڈاکٹر فیاض لاشاری کو اغواء کیا گیا تاحال اُنکی بازیابی کیلئے کوئی اقدام نہیں اُٹھایا گیا اور نہ ہی اُنکے بارے میں کوئی اطلاع ہے کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹروں کی اغواء کاری کی وجہ سے انسانیت کے مسیحاوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اور وہ ذہنی کوفت میں مبتلا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے تاحال لاپتہ ڈاکٹروں کی بازیابی کیلئے کوئی ایسی پیش رفت نظر نہیں آرہی جس سے ہمیں تسلی ہو اس سے قبل بھی ڈاکٹرز کی اغواء کاری کی وجہ سے ڈاکٹروں میں تشویش پائی جاتی تھی۔ انہوں نے ہسپتالوں میں سازوسامان ادویات کی فراہمی اور دیگر سہولیات کی دستیابی کیلئے آواز بلند کر تے ہوئے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات اُٹھائے پرامن احتجاج کرنا اور آواز اُٹھانا ہمارا حق ہے جب حکومت اور ادارے اپنی ذمہ داری پوری نہ کریں تو ہمیں احتجاج کا مجبوراََ راستہ اختیار کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر حکومت اور انتظامیہ نے 72گھنٹوں کے اندر دونوں ڈاکٹرز کو بحفاظت بازیاب نہ کرایا تو ہم ایمرجنسی سروسز کا بائیکاٹ کرنے کے ساتھ ساتھ سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے اور ہم نے عوام کو تکلیف میں مبتلا کرنا نہیں چاہتے ہماری مجبوری ہے کہ احتجاج میں بھی ہمارے ساتھی اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتے ہیں سول ہسپتال میں ایم آر آئی مشین کی تنصیب اور انجیو گرافی مشین کی مینٹیننس ہمارے احتجاج کے بعد ممکن بنائی گئی ہے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمارے احتجاج کے بعد ہسپتال میں جدید سازوسامان کی فراہمی کیلئے 3ارب روپے ریلیز کئے ہیں اور مذکورہ کمیٹی سامان کی خریداری کیلئے اقدامات اُٹھا رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے