آئین کا جشن منانے والی حکومت کے دوران آئین شکن آمر پرویز مشرف کو سرکاری اعزاز کیساتھ دفنایا گیا ، نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ آئین کی گولڈن جوبلی پر پارلیمانی جماعتیں اعتراف کرتیں کہ انہوں نے آئین کا دفاع نہیں کیا بلکہ طبقاتی، ذاتی و گروہی مفادات کیلئے ہمیشہ آئین توڑنے والوں کا ساتھ دیا ہے،آئین کو پچاس سال مکمل ہونے پر پارلیمان آئین توڑنے والوں کو سزائیں دینے کا مطالبہ کرتی نہ کہ اس قوم کے وسائل پر آئین کا جشن مناتی جو بدترین معاشی بحران کا شکار ہے،بلوچستان میں آئین پر کھبی عملدرآمد نہیں ہوا،لوگ لاپتہ ہیں آئینی ادارے انہیں انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں ایسے میں جشن مناکر آئین اور پارلیمنٹ کا تاریخی مذاق اڑا یا گیا۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سراوان ہاؤس میں سیاسی کارکنوں و طلباء کی فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی، نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی نے آئین کی گولڈن جوبلی پر قومی اسمبلی میں جشن منانے کو آئین اور پارلیمان کا تاریخی مذاق اڑا نے کے مترادف قرار دے کر اسے مسترد کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ کیا ملک کو 1973ء کے اس آئین کے تحت چلایا جارہا ہے جس کی گولڈن جوبلی پر گزشتہ روز قومی اسمبلی میں جشن منایا گیا؟ انہوں نے کہاکہ ملک کے آدھے سے زائد حصے پر مشتمل بلوچستان میں آئین پر کبھی عملدرآمد نہیں ہوا لوگ لاپتہ ہیں مگر آئینی اداروں نے انہیں انصاف فراہم کرنے میں اپنا کوئی کردار ادا نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی تاریخ ہے کہ یہاں ہر آئین شکن کو سلامی دی جاتی رہی ہے کسی آئین شکن کو آج دن تک سزا نہیں ہوئی ایسے میں آئین کی گولڈن جوبلی پر سیاسی جماعتوں کو چائیے تھا کہ وہ اس بات کا اعتراف کرتیں کہ وہ جس آئین کا جشن منارہی ہیں انہوں نے اس آئین کا دفاع نہیں کیا بلکہ آئین توڑنے والے آمروں کیساتھ بار بار مل کر اپنے طبقاتی اور ذاتی مفادات حاصل کرنے کیلئے آئین کو روند اور توڑ ا ہے اور آج بھی آئین کو روند کر اقتدار میں بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو چائیے تھا کہ وہ آئین کے پچاس سال مکمل ہونے پر آئین کا جشن نہیں بلکہ آئین شکنوں کو سزائیں دینے کا مطالبہ کرتیں مگر کیوں کہ سیاسی جماعتوں نے نہ صرف ماضی میں آئین توڑنے میں اسٹیبلشمنٹ کے معاونین کا کردار ادا کیا ہے بلکہ آج بھی ایک غیر آئینی پارلیمنٹ میں براجمان ہیں ان سیاسی جماعتوں کے آئین کے جشن کے نام پر عوام کو بے وقوف بنانے کے اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کیساتھ کھلواڑ کرنے والے ایک ایسی قوم کے وسائل پر آئین کا جشن منارہے ہیں جو بدترین معاشی بحران کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ جس کو برسر اقتدار حکومت میں شامل لوگ ناجائز غیر آئینی اور سلیکٹڈ کہا کرتے تھے وہ اس پارلیمنٹ میں آئین کا جشن منارہے ہیں جس کا کچھ حصہ مستعفی ہوکر سڑکوں پر ہے، کچھ اپنی پارٹی کیساتھ دھوکہ کرکے اپوزیشن کا ڈرامہ کررہے ہیں اور باقی وہ ہیں جو اس پارلیمنٹ کو ناجائز غیر آئینی اور سلیکٹڈ کہا کرتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ آئین کا جشن منانے والی حکومت کے دوران آئین شکن آمر پرویز مشرف کو سرکاری اعزاز کیساتھ دفنایا گیا اگر سیاسی جماعتوں کو اس آئین سے اتنی ہی عقیدت اور محبت ہے تو بیرون ملک بیٹھے آئین شکن کو واپس لاکر آئین کے مطابق سزا دیتے یا اس کا ٹرائل کرتے تب جاکر یہ ہم جیسے لوگ جو آج بھی آئین کی بات کرتے ہیں وہ یہ سمجھتے کہ واقعی میں آئین طاقتور ہے اور اس کا جشن منایا جانا چائیے۔ انہوں نے کہاکہ یہ جشن نہیں تھابلکہ آئین اور پارلیمنٹ کا تاریخی مذاق اڑا یا گیا جس کا آئندہ آنے والے دنوں میں حکومت اور اس کی اتحادی جماعتوں سے پوچھا جائے گا کہ وہ کس بات کا جشن منارہے تھے۔