حکومت بلوچستان کاگندم کی زخیرہ اندوزی کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) حکومت بلوچستان نے گندم کی زخیرہ اندوزی اور منافع خوری کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ کرلیامحکمہ خوراک کی جانب سے جاری گندم کی خریداری مہم میں رکاؤٹ پیدا کرنے والے عناصر سے آہنی ہا تھوں سے نمٹا جائے گا۔بدھ کو چیف سیکریٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی کی زیر صدارت گندم کی خریداری کی پیش رفت کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری خوراک،گندم خریداری کے پراجیکٹ ڈائریکٹر اور کمشنر نصیر آبادنے بریفنگ دی۔ اجلاس میں گندم پیدا کرنے والے زمیندار وں کی جانب سے گندم زخیرہ کرنے اور مہنگے داموں بیچنے کے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا صوبائی حکومت کی جانب سے گندم کی امدادی قیمت میں اضافے کے باوجود زمینداروں کی گندم بیچنے میں ہچکچاہٹ نا قابل قبول ہے۔اجلاس میں نصیر ڈویژن میں گندم خریداری کے لئے عائد دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھرپور کاروائی کا فیصلہ کیا گیا اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ امدادی قیمت پر محکمہ خوراک کو گندم نہ بیچنے والے زمینداروں کی گندم بحق سرکار ضبط کی جائے گی حکومت کا گندم کی زخیرہ اندوزی کرنے اور ناجائز منافع خوری میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کے لئے قانون سازی کرنے کابھی فیصلہ کیا گیا۔ سیکرٹری خوراک نے کہاکہ اس سال صوبائی حکومت نے جامع منصوبہ بندی کے ساتھ گندم خریدنے کی مہم کا آغاز کیا ہے محکمہ خوراک نے ایک ملین بوری گندم کی خرید کا ہدف مقرر کیا ہے۔چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیزعقیلی نے ہدایت کی کہ گندم پیدا کرنے بڑے زمینداروں کو رضا کارانہ طور پر امدادی قیمت پر گندم کی فروخت پر قائل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ گندم کی زخیرہ اندوزی کا فائدہ بڑے زمینداروں کو جبکہ نقصان چھوٹے زمینداروں کو ہوگا۔انہوں نے کمشنر نصیرآبادکو ہدایت کی کہ محکمہ خوراک کی ٹیموں سے مکمل تعاون کیا جائے زخیرہ اندوزوں کے خلاف بلاتخصیص کریک ڈاؤن کیا جائے اور گندم کی خرید اور ترسیل کے نظام کی مانیٹرنگ کا میکینزم موثر کیا جائے۔ اجلاس کو کوئٹہ کی طرف گندم کی نقل و حمل کا طریقہ کار پر بریفنگ دی گئی اور بتایاگیا کہ ڈی جی خوراک کے دفتر میں قائم کنٹرول روم سے خریداری اور ترسیل کی تمام سرگرمییوں پر نظر رکھی جائے گی نوتال چیک پوسٹ پر محکمہ خوراک کا عملہ تین شفٹوں میں ضلعی انتظامیہ کو معاونت فراہم کریگا۔