چمن باڈر پر آباد کار لوگوں کا مسئلہ ان کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے گا، میر ضیاء لانگو
کوئٹہ :وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگونے کہا ہے کہ باڈر پر باڈ لگانے کے مسئلہ کے حل کے لیے قبائلی عمائدین کی خواہشات کے تناظر میں افغانستان کی حکومت سے دو طرفہ معاملات خوش اسلوبی سے حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے اور دہشت گردی کے سدباب کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر باڈ لگانے کا کام جاری ہے جبکہ بارڈر ایریا میں سیٹلمنٹ کے مسائل کے حل میں صوبائی حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے ان خیالات کااظہار زیرصدارت چمن پاک افغان بارڈر باڑ لگانے سے متعلق تیسری میٹنگ منگل کے روز اہم اعلء سطحی اجلاس سیکرٹری داخلہ کے آفس میں منعقد ہوا،اجلاس میں برگیڈیئر عامر عنایت سیکٹر کمانڈ،بریگیڈ واجد سدرن کمانڈ آفس سے،سمیت اعلیٰ عسکری قیادت کی اجلاس میں شرکت۔اجلاس میں پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کے حوالے سے پیشرفت آئندہ لائحہ تجویزات،امن و امان کی صورتحال اور منقسم گاؤں کی آباد کاری کے حوالے سے معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور متعدد اہم فیصلے کئے گئے۔اجلاس میں باڑ،گاوں کی آباد کاری کے حوالے سے کئے گئے فیصلوں اور جاری کردہ احکامات پر عمل درآمد کا بھی جائزہ لیتے ہوئے آئندہ فیصلوں پر عمل درآمد کی صورتحال کا جائزہ لیاگیا، منعقدہ اجلاس میں سینٹر منظور احمد کاکڑ،کپٹین عبدالخالق اچکزئی، کیعلاوہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حافظ عبدالباسط،کمشنر کوئٹہ ڈویڑن اسفندیار کاکڑ، ڈی آئی جی کوئٹہ محمد اظہر اکرم، کمانڈنٹ چمن سکاوٹس کرنل محمد راشد،ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ بقام چمن و دیگر متعلقہ محکموں کے انتظامی سول و عسکری حکام نے اجلاس میں شرکت کی اجلاس میں متعلقہ حکام کی جانب سے اپنے اپنے محکموں کے حوالے سے بریفینگ دیتے ہوئے اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک پاک افغان بارڈر پر 213 کلومیٹر کی فینسگ میں 182 کلومیٹر کا کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ 27 کلو میٹر حصے پر باڑ لگائی جائے گی پاک افغان سرحد پر آہنی باڑ کی 83 فی صد تنصیب مکمل ہو گئی۔وزیر داخلہ کو متعلقہ حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ باڑ کا کام مکمل ہونے کے بعد قانونی طور پر سرحد پار آمد و رفت میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا جس سے دونوں ممالک کے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گیاس موقع پروزیر داخلہ۔میر ضیاء لانگو نے کہا کہ سیٹلمنٹ کے مسائل خوش اسلوبی سے حل کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ، بورڈ آف ریونیو کو جلد از جلد رپورٹ جمع کروانے کی ہدایات کی۔وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ باڈرکے حوالے سے دیگر مسائل کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ باڑ سے متعلق تمام مشاورت سے تجویز کردہ رپورٹ کی بناء پر حل کیے جا سکیں گیانہوں نے کہا کہ چمن باڈر پر آباد کار لوگوں کا مسئلہ ان کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے گا وزیر داخل قبائلی عوام سے مشاورت کے بعد مربوط لائحہ عمل بنائیں گے میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا کہ قبائلی عمائدین کے ساتھ معاملات سول اور عسکری قیادت مل کر طے کریگی۔انہوں نے کہا کہ باڑ کی تنصیب سے سرحد پار سے دہشت گردی سے منسلک بہت سے واقعات روکنے میں مدد ملی ہے۔باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے، معاشی شراکت داری میں اضافے اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان رابطے کو تیز کرنے پر توجہ دی جائے گی۔