بدترین مہنگائی نے غریب عوام سے دو وقت کی روٹی چھین لی ہے،پشتونخواملی عوامی پارٹی

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ صوبے میں آٹے کی قلت نے ایک بار پھر شدت اختیار کرلی ہے، آٹے کی قلت، ہوشر با قیمتوں،بدترین مہنگائی نے غریب عوام سے دو وقت کی روٹی چھین لی ہے آٹے کی قلت کو دور کرتے ہوئے شہریوں کو باآسانی آٹا فراہم کیا جائے جبکہ کوئٹہ سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں شہر واطراف میں سرکاری آٹا فراہم کرنے کیلئے زیادہ پوائنٹس قائم کرکے رمضان کے اس مقدس مہینے میں شہریوں کو ریلیف دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹری کبیر افغان، صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز ذاکر حسین کاسی، حبیب الرحمن بازئی، ملک عمر کاکڑ، گل خلجی، حضرت عمر اچکزئی، سردار ادریس بڑیچ، نظام عسکر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں آٹے کے بحران نے شدید شدت اختیار کرلی ہے،جن اضلاع اور علاقوں میں آٹا دستیاب ہیں وہاں مہنگے داموں فروخت کیا جارہا ہے جس کی وجہ گندم نہ ہونے، آٹے کی قلت، مہنگائی بتائی جارہی ہے اور دوسری جانب ایک ضلع سے دوسرے ضلع آٹا لیجانے والے گاڑیوں کو تنگ کرنے، سمگلنگ کانام دیکر آٹے سے لدے گاڑیوں کو ضبط کررہی ہیں جس کے باعث بالخصوص پشین، قلعہ عبداللہ، چمن، قلعہ سیف اللہ، ژوب، شیرانی، موسیٰ خیل،لورالائی، دکی، زیارت، سنجاوی اور دیگر علاقوں میں آٹے کی قلت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کے باعث غریب عوام کو آٹا اوردو وقت کی روٹی میسر نہیں ہورہی اور ساتھ ہی فلور ملز والوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ گندم اور آٹا ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائی کی جائے اور سرکاری گوداموں میں ذخیرہ گندم سے آٹا بناکر عوام کو فراہم کیا جائے۔ اسی طرح محکمہ فوڈ وضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہر میں جو مخصوص اور کم پوائنٹس پر 200سے 300کے قریب آٹا کی تھیلیاں فراہم کی جارہی ہیں جبکہ قطار میں ہزاروں مزدور، غریب عوام مرد وخواتین کھڑے رہتے ہیں اور ان کی باری آنے سے پہلے ہی آٹا ختم ہوجاتا ہے اور مایوسی کے ساتھ وہ واپس لوٹ جاتے ہیں۔ کیونکہ مہنگا آٹا خریدنا اس وقت غریب عوام کے قوت خرید سے باہر ہوچکی ہے 20کلو آٹے کا تھیلا 3000سے زائد، 50کلو آٹے کا تھیلا 9000 اور 100کلو آٹے کا تھیلا اس وقت 16000سے زائد رقم میں مارکیٹ میں فروخت ہورہا ہے۔ بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت آٹے کی قلت کا خاتمہ کرتے ہوئے عوام کو باآسانی اور کم نرخوں میں آٹا فراہم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں جبکہ ملک کے دیگر صوبوں کی طرح پشتون بلوچ صوبے کے عوام کو سرکاری مفت آٹا فراہم کیا جائے اور ا س کیلئے باقاعدہ حکمت عملی اختیار کی جائے جس سے قطاروں میں کھڑے ہونے والے عوام کی تضحیک وتذلیل نہ ہوسکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے