صوبائی حکومت اورمحکمہ تعلیم پرائیویٹ اسکولز کو درپیش دیرینہ مسائل کے حل کیلئے فوری اقدامات اٹھائے، محمد نواز پندرانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) آل بلوچستان پروگریسو پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن (رجسٹرڈ) کے صوبائی رہنماوں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اورمحکمہ تعلیم پرائیویٹ اسکولز کو درپیش دیرینہ مسائل کے حل کیلئے فوری اقدامات اٹھائے بلوچستان اسمبلی سے ستمبر2022ء کو پاس ہونے والے پرائیویٹ اسکولز ترمیم بل کانوٹیفکیشن فوری جاری کیا جائے بصورت دیگر آل بلوچستان پروگریسو پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن اساتذہ اور طلباء کے ساتھ ملکر احتجاج پر مجبور ہوگی۔ یہ بات آل بلوچستان پروگریسو پرائیویٹ سکولز ایسو سی (رجسٹرڈ) کے صوبائی رہنماوں محمد نواز پندرانی،امان اللہ خان ترین،جعفر بلوچ، محمد زمان خان یوسفزئی،میروائیس خان خلجی، کنیز فاطمہ بلوچ، عنبرین بلوچ،عبداللہ عبداللہ اچکزئی،انجنیئرطارق کیازئی،کلیم اللہ خان اچکزئی،احمد علی بلوچ،عبدالوہاب خان کاکڑ، عتیق بلوچ،محمد وسیم خان یوسفزئی،عبدالقہار خان کاکڑ،شراف الدین مردانزئی، بالاچ بلوچ، معین الدین مری، عبد الجبار بنگلزئی،عبدالکریم بلوچ،خلیل احمد بلوچ،محمد ضیاء جوگیزئی،محبوب خان اچکزئی، قطب خان و دیگر نے آل بلوچستان پروگریسو پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں پرائیویٹ اسکولز کو درپیش مسائل پر تفصیلی غور و خوض کیاگیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولز ترمیم بل ستمبر2022ء کو صوبائی اسمبلی سے پاس کیا گیا لیکن تاحال اس کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرناسمجھ سے بالاتر ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اورمحکمہ تعلیم کا پرائیویٹ اسکولز کے ساتھ سوتیلی مان جیسا سلوک کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ترمیم بل کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے کنی وجہ سے بہت سے پرائمری،مڈل،ہائی اسکولزکی رجسٹریشن ورینول التواء کا شکارہے جس سے ہزاروں طلبہ انٹرمیڈیٹ بورڈ بلوچستان میں رجسٹریشن سے محروم ہونگے اور ہزاروں طلباء کا سال ضائع ہونے کاخدشہ ہے ہم وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو،صوبائی وزیر تعلیم میر نصیب اللہ مری اور سیکرٹری تعلیم سے اپیل کرتے ہیں کہ فوری ڈائریکٹریٹ بلوچستان کو نوٹیفکیشن جاری کیا جائے اور پرائیویٹ اسکولز کیلئے علیحدہ اسٹاف مقرر کریں تاکہ پرائیویٹ اسکولز کواپنی رجسٹریشن کروانے میں آسانی ہو۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت پرائیویٹ اسکولز پر عائد ٹیکس کو بھی فوری ختم کرے تاکہ پرائیویٹ اسکولز صوبے کے طلباء و طالبات کو تعلیم دینے کا فریضہ جاری رکھ سکیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پرائیویٹ اسکولز لاکھوں کی تعداد میں طلباء و طالبات کو تعلیم فراہم کررہے ہیں ان پرائیویٹ اسکولز کے مسائل حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اگر حکومت نے پرائیویٹ اسکولز کے مسائل حل کرنے کیلئے فوری اقدامات نہ اٹھائے تو3ہزار پرائیویٹ اسکولز کے پرنسپلز،35ہزار اساتذہ اور7لاکھ طلبہ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں احتجاج پر مجبور ہونگے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے