سلیکٹڈ وزیر اعظم کشمیر پر بھارتی مودی سے بات کرنے کیلئے تیار ہیں، سینیٹرعثمان کاکڑ
لورالائی(این این آئی) پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے شاہ پور ننکانہ صاحب میں آل پاکستان سپلائرز ایسوسی ایشن کے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں پشتونوں کے ساتھ ناانصافی بند نہ کئی گئی تو ملک کی وحدت کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے پاکستان ایک فیڈریشن ہے پشتون بلوچ سندھی پنجابی سرائیکی سمیت دیگر چھوٹے اقوام کے تمام جملہ حقوق کو آئین کے اندر رہتے ہوئے تسلیم کیئے جائیں ہم کو پیا سا بھوکا مارنے کی سازشیں ہو رہی ہیں تعلیم صحت روزگار سے اور اپنے قومی شناخت سے زبر دستی محروم کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ پشتون قوم نے تاریخ میں نہ کسی کی غلامی کو تسلیم کیا ہے اور نہ ہی کسی کو اپنا کو غلام بنایا انہوں نے کہا کہ اگر پشتون قوم بھی کسی اور پر ظلم کریگا تو ہماری پارٹی اسکی حمایت نہیں کریگی ہم ہر قسم کے ظلم تشدد اور ناانصافی کے خلاف ہیں انہوں نے کہا کہ نا انصافیاں اقوام میں احساس محرومی پیدا کرتی ہے جس سے مسائل جنم لیتے ہیں انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقات جات میں پشتونوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے آپریشن کے نام پر ہماری نسل کشی ہو رہی ہے سلیکٹڈ وزیر اعظم کشمیر پر بھارتی وزیر اعظم مودی سے بات کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن فاٹا میں پشتونوں کیساتھ بات کرنے کو تیار نہیں ہیں ایک لاکھ پشتون شہید کردیئے گئے لیکن کسی کو ہمارے خون بہانے پر افسوس تک نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ ملک میں آرمی چیف صدر چیف جسٹس کے اعلیٰ عہدوں پر بھی پشتون تعینات کیئے جائیں آج ملک میں میڈیا پر سنسر شپ ہے جسکا اعتراف سپریم کورٹ کے دو جسٹس نے بھی کردیا ہے ملک کو بند گلی کے جانب نہ لے جایا جائے جس سے ملک خون ریزی کے جانب بھڑ سکتا ہے انہوں نے کہا کہ پشتون قوم کا خون ملک کی آزادی میں شامل ہے ہمیں دوہری شہریت نہیں چاہیے بلکہ ہم اس ملک کے اصل وارث ہیں غلاموں جیسا سلوک ایک اور بنگلہ دیش کو جنم دے سکتا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے میں اسی فیصد زراعت تباہ ہو چکی ہے بلوچستان ملک کی بیس فیصد گیس کی ضروریات کو پورا کر رہا ہے لیکن صوبے میں چھ فیصد گیس بھی استعمال نہیں ہورہا ہے کراچی لاہور اسلام اباد پشاور اور مری سمیت پورے ملک کو ہماری گیس مل رہی ہے لیکن ہمارے لیئے کچھ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ایک لاکھ صنعتی یونٹس ہیں حکمران بتائیں بلوچستان کا کیا جرم ہے کیا ہم پاکستانی نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ ہم پنجاب کے خلاف نہیں جو وسائل انکے ہیں وہ انکو مبارک ہوں لیکن ہمارے وسائل پر قبضے کی کسی کو اجازت اب مزید نہیں دینگے انہوں نے کہا کہ بلو چستان لے اضلاع ہرنائی دکی چمالنگ مچھ کو ئٹہ اور دیگر علاقوں میں اعلیٰ کوئلہ کی نکاسی ہو رہی ہے لیکن ہماری حکومت روس انڈونیشیا ء و دیگر ممالک سے کوئلہ خرید رہے ہیں جو کہ ہماری حق تلفی ہے اسی طرع زرعی اجناس گندم اور چینی بھی بھارت ایران و دیگر ممالک سے ارہے ہیں جس سے ہمارے زمیندار وں کو بھاری بھر مالی نقصان پہنچ رہا ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں نامحروم بنا کر ملک کسی صورت ترقی نہیں کر سکتا بلکہ عوام میں اس زیادتی اور ناانصافی سے احساس محرومی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن پنجاب میں بلوچستان کے کوئلہ ایجنٹوں کے مسائل کو حل کریں ہمارا تعاون ہمیشہ اپکے ساتھ جاری رہیگا انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پشتونوں کو دہشت گرد سمجھا جاتا ہے اس روش سے ہم میں دوریاں جنم لیتی ہیں لہذا اس ایشو کو پنجاب کے حکمران ختم کریں یہ ہم سبکا ملک ہے پنجابی بلوچستان میں روزگار اور ملازمت کرتے ہیں ہم تو انھیں اپنا بھائی سمجھتے ہیں وہ بھی اسی طرز عمل کا مظاہرہ کریں انہوں نے کہا کہ قصور ہمارے پشونوں کا بھی ہے جنھوں نے ابھی تک اپنے اپکو نہیں پہچانا وہ اپنے قومی لشکر کو پہچانیں اور قومی تحریک کا ساتھ دیکر اپنے حقوق کیلئے جدوجہد شروع کریں اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء سینیٹر سردار یعقوب ناصر سردار نعمان ناصر حاجی مومن ناصر ایم یعقوب دلسوز و دیگر بھی موجود تھے۔