لاپتہ افراد کا مسلہ سنگین نوعیت کا مسلہ ہے لیکن اس کو حل کرنے کے بجائے مذید لاپتہ کیا جارہا ہے،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے عظیم دانشور لکھاری اور نیشنل پارٹی کے رہنما راحت ملک کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ راحت ملک علم و ادب کے بلند اور سیاست کے ترقی پسند نام تھے، وہ ایک مضبوط اور کمٹڈ شخصیت کے مالک تھے۔کتاب کلچر کے فروغ اور علم و عمل سے ہی راحت ملک و دیگر اکابرین کی مشن کو آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی انسان دوستی پر یقین رکھتی ہے کیونکہ اس کے بغیر نیشنلزم نامکمل ہے۔نیشنل پارٹی مظلوموں کے ساتھ ہے اور تمام اقوام کی زبانوں و ثقافت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔جو سماج کی ان تمام طبقات کی نمائندگی کرتی ہے جو استحصال کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی سیاست برائے سیاست نہیں بلکہ سیاست برائے تبدیلی و خدمت پر یقین رکھتی ہے۔عوام کی معاشی و سماجی زندگی میں بہتری لانے سے ہی باوقار سماج کی تشکیل کو ممکن بنایا جاسکتاہے۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کا مسلہ سنگین نوعیت کا مسلہ ہے لیکن اس کو حل کرنے کے بجائے مذید لاپتہ کیا جارہا ہے۔جو کہ تشویشناک ہے۔نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ عوام کی امید کا مرکز نیشنل پارٹی ہے پارٹی کارکن متحرک و منظم رہے کامیابی قدم چومے گی۔نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی نے راحت ملک کی قومی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ راحت ملک شعور و فکر کی علامت تھے انہوں بلوچ قوم پرست سے منسلک ہوکر قومیتوں کے تقسیم کے سازش کو بے نقاب کیا۔نیپ کی قیادت نے ڈومیسائل کو ختم کیا تھا لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوا کیونکہ بہت سے قوتیں قومیتوں کے تقسیم پر عمل پیرا ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی جاگیر دارانہ و قبائیلی سماج جہاں سیاسی عمل کو مشکلات ہے وہی راحت ملک نے مختلف مسائل ومشکلات کا سامنے کرتے ہوئے سیاسی عمل کا حصہ بنے اور نفرتوں کو کم کرنے کا باعث بنے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی قوم کی اس طبقے کی بات کرتی ہے جو پسماندہ ہے خواتین کی حقوق کی بات کرتی ہے ظلم و جبر سے پاک سماج کی بات کرتی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں باپ بنانے کے بعد اداروں کو سمجھنا چائیے تھا کہ اب سیاست میں مداخلت و گھناؤنا فعل نہیں چلے گا لیکن افسوس پھر سے ایک قومی پارٹی کی شکل کو بگاڑ کر باپ جیسا بنایا جارہا ہے سیاسی انجینرنگ نے ملک کو سیاسی معاشی و سماجی بحرانوں میں دھکیل دیا ہے لیکن ان کو ہوش نہیں آیا جان بلیدی نے کہا کہ ایک طرف لاہور میں ایک ملزم نے ملک کو یرغمال کرتا ہے تو دوسری طرف بلوچ سیاسی کارکنوں کو لاپتہ کیا جاتا ہے اب تو خواتین کو بھی لاپتہ کیا جارہا ہے۔ملک کو درست سمت میں لیجانا ہے تو ماورائے آئین اقدامات کو بند کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں روکاوٹ درحقیقت بلوچ و بلوچستان کے عوام کو اقلیت میں بدلنے کی سازش ہے بیوروکریسی منجمد بلاک کو بحال کریں قومی تشخص پر سمجھوتا ممکن ہی نہیں۔نیشنل پارٹی کے مرکزی سنئیر نائب صدر نے کہا کہ راحت ملک علم و دانش کے مرکز تھے وہ ترقی پسند تاریخ کا روشن باب تھے۔ان کی عملی زندگی سیاست و ادب پر مشتمل ہے۔نوجوانوں کو کتاب پڑھنے کو ترجیح دیتے ہوئے علم و دانش کو حصول کو حاصل کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی بلوچ پشتون پنجابی ہزارہ اردو اسپیکنگ سندھی سمیت سب کی نمائندہ جماعت ہے۔سیٹلرز کی اصطلاح نفرتوں کو جہنم بنا جو مخصوص عناصر کی اصطلاح ہے جس کو مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے عوام کو نیشنل پارٹی کے پلیٹ فارم کو جوائن کرنا چاہیے تاکہ محبت امن اور ترقی کو ممکن بنایا جاسکے۔نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ راحت ملک نے میر غوث بخش بزنجو کی تربیت میں سیاسی شعور سے اراہستہ ہوئے۔اور آخر تک فکر و نظریہ پر کاربند رہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی بلوچ سیاست کے بانی یوسف عزیز مگسی میر عبدالعزیز کرد میر غوث بخش بزنجو گل خان نصیر جیسے اکابرین کی تسلسل ہے۔جو سیاست کو قومی عبادت سے تشبیہ دیتے تھے۔اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ڈاکٹر اسحاق بلوچ ممبر مرکزی کمیٹی و ضلع صدر کوئٹہ حاجی عطاء محمد بنگلزئی مرکزی ریسرچ اینڈ ایڈوکیسی سیکرٹری آغا گل بی ایس او پجار کے صوبائی صدر بابل ملک بلوچ نیشنل پارٹی کے صوبائی خواتین سیکرٹری کلثوم نیاز بلوچ صوبائی یوتھ سیکرٹری نعیم بنگلزئی ضلعی جنرل سیکرٹری ریاض زہری فہد ملک سمیت دیگر نے خطاب کیا۔