شہید عثمان خان کاکڑ کی لازوال قربانیوں کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائیگا ، پشتونخوا میپ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی پشتونخوا وطن اور ملک کے مظلوم عوام کے حقوق کیلئے ملی شہید عثمان خان کاکڑ نے دلیرانہ آواز بلند اور سرفروشانہ جدوجہد کی اور پشتونخوامیپ کو ڈسپلن اور تنظیمی خطوط پر استوار کیا انکی لازوال قربانیوں کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائیگا۔ان خیالات کا اظہار پشتونخوا میپ کے رہنماؤں نے پارٹی ترین شہرعلاقائی کانفرنس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے پہلے کانفرنس کا بند اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت پارٹی کے صوبائی سیکریٹری خوشحال کاسی نے کی، تلاوت کلام پاک کی سعادت رفیع اللہ نے حاصل کی۔ سیاسی اورتنظیمی رپورٹ علاقائی سیکرٹری ملک فرید کاکڑ نے پیش کی جسے کانفرنس کے مندوبین نے منظور کیا۔ انتخابات عمل میں لائے گئے جس میں سیکرٹری حاجی ابراہیم عیسی خیل، سینئر معاون سیکرٹری عبد الرازق اور 19 رکنی ایگزیکٹیوز کا انتخاب ہوا جن سے پارٹی کے مرکزی سینئر سیکرٹری قادر آغا ایڈوکیٹ نے حلف لیا۔ اس موقع پر صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز پروفیسر اسد ترین، رزاق بڑیچ، علی ترین، عبد الفیاض، رحمت صابر، زمان خان کاکڑ، باز پشتون اور سینکڑوں مندوبین نے شرکت کی۔ مقررین نے کہا کہ انگریزی استعماری تسلط اور لڑاو اور حکومت کرو کی پالیسی نے افغان وطن کو جنگ اور پسماندگی سے دوچار کیا انگریزی استعمار کے چلے جانے اور نئے ملک بننے سے پشتونخوا وطن کے عوام کو یہ امید پیدا ہوئی کہ اب ایک پرامن، خوشحال اورعظمت کے ساتھ زندگی گزارنے کا موقع میسر ہوگا لیکن جلد ہی یہ ایک خواب ثابت ہوا کیونکہ انگریزوں نے واک واختیار اپنے کاسہ لیسوں یعنی پنجابی سول و ملٹری بیوروکریسی کے حوالے کیا جنہوں نے استعماریت، ظلم، فریب اور استحصال کرنے میں انگریزوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا اور ملک میں پشتون، بلوچ، سندھی، سرائیکی قوموں پر جبر کا انگریزوں سے بھی بدتر نظام مسلط کردیا اور ملک کے عوام و اقوام کا مزید استحصال شروع ہوا۔ قومی غلامی کو دوام دینے کیلئے پشتونوں کے وطن کو تقسیم رکھا گیا اور پشتونوں کو غلام رکھنے، قومی شناخت مٹانے، وسائل لوٹنے کے لئے انگریزوں کے سازشی اور تخریبی پالیسیوں کو برقرار رکھتے ہوئے اس میں مزید شدت لایا گیا۔ آزاد افغانستان پر قبضے کے لیے پشتونخوا وطن کے پرامن علاقوں کو دہشت گردی کے کیمپوں میں تبدیل کیا گیا اور تمام دنیا کے دہشتگردوں کو لاکر ہمارے مظلوم عوام کو ہزاروں کی تعداد میں شہید کیا گیا اور اربوں روپوں کے رہائشی اور کاروباری املاک کو تباہ کرکے ریاستی اداروں نے پشتونخوا وطن میں ٹارگٹ کلنگ، لوگوں کو غائب کرنے جیسے اقدامات کرکے خوف اور دہشت کا ایسا ماحول مسلط کیا کہ لاکھوں عوام اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور کر دیئے گئے اور یہ سلسلہ آج تک جاری ہے۔ پشتونخوامیپ کے رہنماؤں جس میں خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی، سائیں کمال خان شیرانی، عبد الرحیم خان مندوخیل، عبد الرزاق دوتانی، شیرعلی باچا تک نیاپنے عوام کے حقوق زکیلئے انگریزوں سے لیکر تمام غیر جمہوری حکمرانوں اور انکی پالیسیوں کے خلاف تاریخ ساز جدوجہد کی ہے اور اس جدوجہد میں ملی شہید عثمان خان کاکڑ کا وڑن، محنت، فہم، استقامت اور تنظیمی اور قائدانہ صلاحیت قابل ذکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے رہنما اور کارکن نظریاتی اور تنظیمی اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے قومی غلامی سے نجات اور پشتونخوا وطن کو ترقی اور خوشحالی سے ہمکنار کرنے کیلئے سنجیدگی سے جدوجہد کر رہے ہیں اور اسکے رہنما و کارکن حالیہ گھمبیر سیاسی، معاشی، اقتصادی بحران میں اپنے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ عوام کو ان مصائب اور مشکلات سے نکالنے کیلئے ہر محاذ پر جدوجہد کرنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پشتونخوامیپ کے صفوں میں شامل ہوکر استحصال کے اس نظام کے خلاف جدوجہد کریں تاکہ آئندہ کے نسلوں کے لئے ایک آزاد، ترقی یافتہ مستقبل کا بنیاد رکھا جاسکے۔