جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی میں 9 پولیس اہلکار زخمی، سابق رکن اسمبلی گرفتار

اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ فوجداری کیس میں جوڈیشل کمپلیکس آمد کے موقع پر پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس کے درمیان تصادم میں ایس ایس پی آپریشنز، دو ایس ایچ اوز سمیت متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے سابق رکن قومی اسمبلی کو گرفتار کرلیا۔

اسلام آباد پولیس ترجمان کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی مظاہرین کی پتھراؤ سے 9 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جنہیں فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ مشتعل مظاہرین نے 25 سے زائد موٹر سائیکل اور گاڑیاں نذر آتش کیں جبکہ ایک پولیس موبائل کو بھی جلادیا۔علاوہ ازیں پولیس حکام کے مطابق پولیس کی بم ڈسپوزل اسکواڈ کی گاڑی بھی مظاہرین کے عتاب سے نہیں بچ سکی جسے توڑ پھوڑ کے بعد جلا دیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق مظاہرین کی جانب سے پولیس پر مبینہ طور پر پٹرول بموں سے حملہ کیا گیا۔

پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے اور انہیں کمپلیکس سے دور رکھنے کے لیے بدترین لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس کے جواب میں مظاہرین نے بھی پولیس اہلکاروں پر ڈنڈوں سے حملے کیا۔یہ امر باعث تجعب رہا کہ پی ٹی آئی مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کو سلسلہ وار حملہ آور ہوئے، انہوں نے پولیس پر مختلف اطراف سے حملے کیے اور پولیس اہلکاروں پر ڈنڈوں کی بارش کردی۔پولیس ترجمان کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں کے پتھراو سے زخمی ایس ایس پی آپرئشنز ملک جمیل ظفر زخمی ہوئے جبکہ ایس ایچ او تھانہ کورال شفقت فیض کی تین انگلیاں ٹوٹ گئیں اور تین اہلکار زخمی ہوئے۔دوسری جانب پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے سابق رکن قومی اسمبلی امجد نیازی کو تھانہ رمنا کی حدود سے ہنگامہ آرائی کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے