دو سال ڈگری پروگرام ختم کرنے پر وفاقی و سندھ تعلیمی کمیشنز میں ہم آہنگی
کراچی: سندھ اعلی تعلیمی کمیشن نےاسلام آباد کی جانب سے دو سالہ ڈگری پروگرام کو ختم کرنے کے منصوبے کو معمولی رد بدل کے ساتھ تسلیم کرنے اور اس کے صوبے میں اطلاق کا فیصلہ کیا ہےاس سلسلے میں سندھ اعلی تعلیمی کمیشن اور وفاقی اعلی تعلیمی کمیشن کے مابین اجلاس پیر کو اسلام آباد میں ہورہا ہے جس میں دونوں کمیشنز کے چیئرمینز ڈاکٹر عاصم حسین اور ڈاکٹر طارق بنوری شریک ہوں گے جب کہ سندھ کی جانب سے کمیشن کے رکن ڈاکٹر سروش لودھی اور سیکریٹری سندھ ایچ ای سی معین صدیقی بھی اجلاس میں شریک ہوں گے۔
اس اجلاس میں وفاقی اور صوبائی کمیشنز کے مابین مشترکہ مفادات کی کونسل میں ماضی میں طے کیے گئے اختیارات اور اس پر عمل درآمد پر بھی بات ہوگی سندھ اعلی تعلیمی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دو سال میں گریجویشن نہیں دیا جاتا ان کا کہنا تھا کہ بیشتر جامعات چار سال کا گریجویشن خود کرارہی ہیں تاہم انھی جامعات سے الحاق شدہ سرکاری و نجی کالج دو سال میں بی اے، بی اہس سی اور بی کام کرارہے ہیں۔
ڈاکٹر عاصم حسین نے سوال کیا کہ آخر ایچ ای سی کس طرح ایک ہی ٹائٹل کی دو اقسام کی اسناد کی تصدیق کرے گی ایک طالب علم دو سال کی گریجویشن لے کر آتا ہے جبکہ دوسرا طالب علم اسی ٹائٹل کی چار سال کی سند لے آتا ہے ڈاکٹر عاصم حسین نے مزید بتایا کہ پیر خو وفاقی ایچ ای سی کے ساتھ اجلاس میں ہم اس معاملے پر بات کریں گے کہ نئے پروگرام کی روشنی میں جو طالب علم دو سال میں ایسوسی ایٹ ڈگری لے رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس کے لیے چار سال کے گریجویشن کا راستہ کھلا ہونا چاہیے اپنی ایسوسی ایٹ ڈگری کے دوران طالب علم نے جو کورسز پڑھ لیے ہوں اس کے کریڈٹ ٹرانسفر ہوسکیں تاکہ اگر وہ چار سال کی گریجویشن مکمل کرنا چاہے تو اسے ابتدائی دو سال کی ایکویلنس مل سکے اور چار سالہ گریجویشن کے لیے اسے وہی کورسز آخری دو سال میں نہ پڑھنے ہوں۔