پولیس ٹریننگ سینٹر کو قلات سے منتقلی کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا،پرنس موسیٰ جان احمد زئی بلوچ

قلات بلوچستان نیشنل پارٹی کے مر کرزئی سینئر نائب صدر پرنس موسیٰ جان احمد زئی بلوچ نے کہا ہے کہ پولیس ٹریننگ سینٹر کو قلات سے منتقلی کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اگر آر ٹی سی کی منتقلی کو منسوخ نہیں کیا گیا تو پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر قلات کے تمام سیاسی مزہبی علاقہ معتبرین کو ساتھ لیکر شدید احتجاج کیا جائے گا وزیر اعلی جام کمال اپنے ہر خطاب میں خود اقرار کرتا ہے کہ قلات میرا دوسرا گھر ہے ان کے اپنے دور میں آر ٹی سی سینٹر کی بندش قابل افسوس ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان اور وزیر داخلہ آر ٹی سی کی منتقلی کو فورا منسوخ کرنے کے لیے اقدامات کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مقامی ریسٹ ہاؤس میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا اس موقع پر بی ٰن پی کے ضلعی صدر میر قادر بخش مینگل سینئر رہنماء سردار زادہ نعیم جان دہوار سابق ضلعی صدر وڈیرہ خیرجان سابق سٹی ناظم ملک عبدالناصر دہوار و دیگر کارکنا بڑی تعداد میں موجود تھے انہوں نے کہ ریاست قلات کے دور میں قائم تاریخی پولیس ٹریننگ سینٹرکی بندش کی شدید مزمت کرتے ہو ئے کہا کہ آر ٹی سی ریاست قلات کے دور کی ایک اہم نشانی ہے پورے ملک سے پولیس آفیسران نے اپنے پیشوارانہ تربیت آر ٹی سی قلات سے حاصل کئے اس تاریخی تربیتی سینٹر کو بیک جنبش قلم بند کرنا یا اسکو کسی اور ضلع میں منتقل کرنا قلات کی تاریخ کو مسخ کرنے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ ہم بہت جلد دیگر سیاسی و قبائلی رہنماؤں سے رابطے کر کے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے اور آر ٹی سی کی بندش کے خلاف سخت احتجاج کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اپنے ہر خطاب میں کہتا ہے کہ میرا دوسرا گھر قلات ہے مگر اسکے اپنی ہی وزارت اعلیٰ کے دور میں قلات کے عوام کے ساتھ ظلم اور نا انصافی قابل مزمت عمل ہے انہوں نے کہا صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ کا تعلق بھی قلات سے ہیں ان کے ہوتے ہو ئے قلات کی تاریخی آر ٹی سی کو منتقل کرنا قابل افسوس ہے انہوں نے وزیر اعلی بلوچستان جام کمال اوروزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو سے پر زور اپیل کی ہے کہ قلات کی تاریخی آر ٹی سی کی منتقلی کو منسوخ کیا جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے