ایران توانائی کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ بھر پور تعاون کرنے کیلئے تیار ہے،حسن درویش وند
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) کوئٹہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل حسن درویش وند نے 24 سے 26 فروری تک گوادر کا تین روزہ دورہ کیا۔ اپنے دورے کے دوران قونصل جنرل نے چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی پسند خان بلیدی، ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی مجیب الرحمٰن قمبرانی، ڈپٹی کمشنر گوادر عزت نظیر بلوچ، ایڈیشنل کلیکٹر کسٹم گوادر شاہد علی عباسی اور گوادر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شمس الحق کلمتی سے انکے دفاتر میں الگ الگ ملاقاتیں کی۔ ملاقاتوں کے دوران اعلی حکام کی جانب سے قونصل جنرل کو گوادر میں جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں اور گوادر ماسٹر پلان کے بارے میں آگاہ کیا گیا اور ایران کی جانب سے گوادر کیلئے 100 میگاواٹ بجلی فراہمی کے منصوبے کو سراہتے ہوئے اس منصوبے کو دونوں ممالک کی اعلی دوستی اور تعاون کا مظہر قرار دیا اور چابہار اور گوادر پورٹس کے حکام کے مابین سرکاری دورے اور وفود کے تبادلے پر زور دیا۔قونصل جنرل حسن درویش وند نے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ ایران توانائی کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ بھر پور تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔ قونصل جنرل نے تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے اندر موجود صلاحیتیں اور مواقع اس قدر زیادہ ہے کہ 5 ارب ڈالر کا سالانہ تجارتی ہدف بی بہت کم ہے۔ چابہار اور گوادر پورٹس کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ سے دونوں ممالک کی صلاحیتیں مزید بڑھ سکتی ہے اور خطے میں بڑے پیمانے پر اقتصادی ترقی اور معیشت کی مضبوطی کا باعث بن سکتی ہے۔ جبکہ دونوں بندرگاہوں کو مختلف ذرائع سے آپس میں ملانے سے دونوں ممالک مشرقی چین سے لیکر سینٹرل ایشیاء، یورپ، بحیرہ روم، افریقہ اور کئی خلیجی ممالک تک روڈ اور ریلوے لائن کے ذریعے منسلک ہوسکتے ہیں۔ غربت اور پسماندگی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمارے مشترکہ دشمن دہشتگرد اور شرپسند عناصر کے ذریعے برادرانہ تعلقات کی راہ میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں اور وہ کبھی بھی یہ نہیں چاہتے کہ ہم آپس میں قریب ہوجائے۔ انہوں نے چابہار اور گوادر پورٹس کے مابین سرکاری وفود کے تبادلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے باہمی تعلقات کو دنیا کیلئے رول ماڈل ہونی چاہئے۔اپنے دورے کے آخر میں قونصل جنرل نے گبد-ریمدان بارڈر 250 پر تاجروں، کسٹم اہلکاروں اور دیگر حکام کے ہمراہ مشترکہ بارڈر مارکیٹ (بازارچہ)، ایف آئی اے، کسٹم آفس اور راہداری گیٹ کا تفصیلی دورہ کیا اور بارڈر پر تعینات پاکستانی اور ایرانی حکام سے الگ الگ ملاقاتیں کی۔ اس دوران گوادر چیمبر آف کامرس کی جانب سے گبد-ریمدان بارڈر پر تاجروں کو درپیش مختلف مسائل کے بارے میں آگاہ کیا گیا جس پر قونصل جنرل نے تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور تاجروں کو درپیش مسائل کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے انکے حل پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ ان مسائل کے حل اور تجارت کو مزید فروغ دینے کیلئے اپنی تمام وسائل اور امکانات بروئے کار لائے گی۔ جبکہ سیاحوں، زائرین اور سرحدی علاقوں میں رہنے والوں کی آمد و رفت کیلئے مزید آسانیاں پیدا کی جائے گی۔