راولپنڈی میں خونی بسنت کے دوران 20 سالہ نوجوان جاں بحق، 50 زخمی
راولپنڈی(ڈیلی گرین گوادر) راولپنڈی میں بسنت کے دوران فائرنگ کے واقعے میں 20 سالہ نوجوان جاں بحق ہوگیا جبکہ ہوائی فائرنگ اور پتنگ کی ڈور اور چھت پر سے گرنے کے نتیجے میں بچوں سمیت 50 افراد زخمی ہوگئے۔انتظامیہ کے بسنت پر پابندی اور پولیس کے اقدامات کے دعوؤں کی عوام نے قلعی کھول دی اور انہوں نے کھل کر قانونی احکامات کی دھجیاں اڑائیں۔ راولپنڈی کے تھانہ ایئرپورٹ کے علاقے میں پتنگ بازوں کی فائرنگ سے بیس سالہ نوجوان سر میں گولی لگنے سے جاں بحق ہوا، جس کی شناخت 20 سالہ ارحم فضل کے نام سے ہوئی۔واقعے کے بعد موقع پر ریسکیو رضاکار اور پولیس کی نفری پہنچی اور مقتول کی لاش کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا۔
اسپتال ذرائع کے مطابق بسنت کے دوران فائرنگ اور پتنگ کی ڈور پھرنے کے مختلف واقعات میں بچے سمیت 50 زخمی ہوگئے جن میں سے چند کی حالت تشویشناک ہے۔اُدھر راولپنڈی تھانہ ایئرپورٹ کے علاقہ میں پتنگ بازوں کی فائرنگ سے ایس پی پوٹھوہار ڈویژن کے آپریٹر عامر گولی لگنے سے معمولی زخمی ہوئے، گولی اُن کے بازو کو چھو کر گزی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔راولپنڈی ڈھوک منگٹال میں دس سالہ عبدالوہاب جبکہ لیاقت باغ میں چھ سالہ مطیع اللہ گولی لگنے سے زخمی ہوا۔ علاوہ ازیں مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے آتش بازی اور ہوائی فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا اور پولیس قانونی احکامات پر عملدرآمد کراتی نظر نہیں آئی۔
دوسری جانب پولیس نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کر کے پتنگ بازی اور ہوائی فائرنگ کرنے والے درجنوں افراد کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے جبکہ متعدد پتنگ فروشوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔راول ڈویژن میں پتنگ بازی سے شہریوں کے زخمی ہونے کے واقعہ پر آر پی او راولپنڈی سید خرم علی نے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز کو واقعہ کے ذمہ داروں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم دیا اور جن مکانات کی چھتوں سے پتنگیں اڑائی جارہی ہے اُن کے مالکان کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔سید خرم علی نے کہا ہک کسی بھی شخص کو شہریوں کی زندگی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائیگی.