محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی شدید قلت ہیں،سردار یارمحمد رند
کوئٹہ:صوبائی وزیر تعلیم سرداریارمحمدرند نے کہاہے کہ بیانات کی بجائے عملی اقدامات سے محکمہ تعلیم کے مسائل حل ہونگے،محکمے میں اساتذہ کی شدید قلت ہے،سنگل ٹیچر کی ریٹائرمنٹ سے سکول بند ہوجاتے ہیں تاہم اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے وزیراعلیٰ بلوچستان سے درخواست کی ہے امید ہے کہ وہ محکمہ تعلیم کو اولین ترجیح میں شامل کرینگے،بلوچستان کے 33اضلاع میں ریذیڈیشنل سکولز قائم کرنے جارہے ہیں میڈیا معاشرے کی آنکھ اور کان کی مانند ہے وہ محکمہ تعلیم میں کرپشن،کوتاہی کی نشاندہی کرے ہم کارروائی کرینگے،ان خیالات کااظہار انہوں نے محکمہ تعلیم کے 388 منتخب اساتذہ میں تقرر نامے تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرصوبائی مشیر ملک نعیم خان بائیز،سیکرٹری ہائیرایجوکیشن محمدہاشم غلزئی،سیکرٹری ثانوی تعلیم شیر خان بازئی ودیگر بھی موجود تھے۔تقریب میں سی ٹی ایس پی کے کامیاب 388اساتذہ میں آرڈرز تقسیم کئے گئے۔صوبائی وزیر سرداریارمحمدرند نے کہاکہ میڈیا معاشرے کی آنکھ اور کان کی مانند ہے وہ محکمہ تعلیم میں کرپشن،کوتاہی کی نشاندہی کرے ہم کارروائی کرینگے،محکمہ تعلیم کو جدید خطوط پراستوار کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے،انہوں نے کہاکہ صوبے کے گرم علاقوں کے سکولز کھل گئے ہیں،آج صرف محکمہ تعلیم سے متعلق صحافیوں کے سوالات کے جوابات دوں گا کوئی سیاسی سوال نہیں ہوناچاہیے وہ پھر ہینڈلائنز بن جاتی ہے،انہوں نے کہاکہ محکمے سے گھوسٹ اساتذہ اور ملازمین کاخاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے رہی بات گھوسٹ سکولز کی تو اس حوالے سے محکمہ تعلیم کو عملے کی کمی کا سامناہے بہت سے سکولزسنگل ٹیچر کی ریٹارمنٹ کی وجہ سے بند ہوجاتے ہیں اور پھر لوگ انہیں گھوسٹ سکول گردانتے ہیں،بلوچستان کے 33اضلاع میں ریذیڈیشنل سکولز قائم کرنے جارہے ہیں بلکہ اساتذہ کو تربیت کیلئے امریکہ بھیجاجائے گاپرکیپٹل محکمہ تعلیم پر بہت کم فنڈز خرچ کئے جارہے ہیں،وزیراعلیٰ بلوچستان سے بارہا درخواست کی ہے کہ تعلیم کیلئے زیادہ بجٹ مختص کیاجائے،ہمارے صوبے کی حالت ایسی ہے کہ لوگ اپنے بچوں کو سکول تک نہیں بھیج سکتے میں نے برملا اس بات کااظہار کیاہے کہ محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی شدید قلت ہیں،سردار یارمحمدرند نے کہاکہ ہم نے وزیراعلیٰ جام کمال سے محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی بھرتی کیلئے درخواست کی ہے امید ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان محکمہ تعلیم کو ترجیحی بنیادوں پر سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں گے،سیاسی یا اخباری بیانات سے مسائل حل نہیں ہونگے بلکہ عملی اقدامات اٹھانے سے مسائل حل ہوتے ہیں،محکمہ تعلیم کی بہتری کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے