بلوچستان کے حقوق کے لئے ہمیشہ جماعت اسلامی نے جدوجہد کی ہے،مولانا سراج الحق

گوادر(ڈیلی گرین گوادر) جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر مولانا سراج الحق نے گوادر پریس کلب میں پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر نہ صرف پاکستان کے لئے بلکہ اس پورے ریجن کے لیے ایک انتہائی اہم شہر بن گیا ہے۔ پاکستان کی حکومت مسلسل اعلانات کررہی ہے کہ پاکستان کی معیشت کا روشن مستقبل کا انحصار گوادر پر ہے، گوادر اب ایک بین الاقوامی مرکز اور توجہ کا محور بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا لیکن اس اہمیت کے باوجود گوادر کے لوگ بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں۔ یہاں کے لوگوں نے جو جدوجہد شروع کی ہے وہ کسی لگڑری لائف کے حصول کے لیے نہیں کی ہے بلکہ انتہائی بنیادی چیزوں کے حصول کے لیے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کے لوگ حکمرانوں سے روزگار بھی نہیں مانگ رہے بلکہ اپنے قدرتی روزگار جو کہ سمندر کی صورت میں موجود ہے کی تحفظ کا مطالبہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گوادر کے لوگ پانی جیسا بنیادی حق مانگ رہے ہیں، سمندری حدود کو ٹرالنگ سے محفوظ کرنے ان کے روزگار کے ذرائع کی تحفظ اور سمندری حیات کی نسل کشی کی روک تھام چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گوادر میں لوگ ہمسایہ ملک ایران سے بارڈر ٹریڈ کو کھلا دیکھنا چاہتے ہیں جو کہ ایک طویل عرصے سے لوگوں کا روزگار بارڈر ٹریڈ سے منسلک ہے۔انہوں نے کہا کہ کہ گوادر کے لوگوں کی تمام مطالبات آئین پاکستان کے آرٹیکل 38 کے عین مطابق ہیں۔ آئین پاکستان کہتا ہے کہ لوگوں کو روزگار دینا، امن دینا، سکورٹی دینا، اور تعلیم دینا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ لیکن آئین پر عمل کرنے کے بجائے، لوگوں کو سننے کے بجائے حکومت نے لوگوں کو ان تمام سہولتوں سے محروم رکھا ہے، بے شمار محرمیوں کے بعد یہاں ایک تحریک اٹھی اور یہ کوئی پاکستان مخالف تحریک نہیں بلکہ پر امن پاکستانیوں کی آئینی حقوق کی تحریک ہے، ایک سوال کے جواب میں امیر جماعت اسلامی پاکستان مولانا سراج الحق نے کہا ہے کہ مجھ سے پہلے بھی سید منور حسن اور قاضی حسین احمد بلوچستان کی حقوق کی بات کرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ جب وہ ایوان بالا میں تھا تو وہاں بلوچستان کے نمائندے خاموش تھے، اور میں بلوچستان کے لیے بولتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ تمام صوبے اور شہر اپنے ہیں سب کے حقوق کے لیے بولتا ہوں۔ اس موقع پر جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی، امیر جماعت ضلع گوادر عبدالمجید، ضلعی سکریٹری مولانا لیاقت بلوچ، ضلع گوادر کے نومنتخب ضلعی چیرمین شریف میانداد, معروف سیاسی و کاروباری شخصیت سابق نگران صوبائی وزیر میر نوید کلمتی اور دیگر بھی امیر جماعت اسلامی مولانا سراج الحق کے ساتھ موجود تھے۔دریں اثناء امیر جماعت اسلامی پاکستان مولانا سراج الحق نے گوادر میں حق دو تحریک کے مرکزی دفتر میں کارکنوں، رہنماؤں اور عہدے داروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے حقوق کے لئے ہمیشہ جماعت اسلامی نے جدوجہد کی ہے۔ جب بھی کوئی مصیبت، آفت زنزلے یا طوفان بلوچستان پر آئی تو سب سے پہلے جماعت اسلامی نے مصیبت کی گھڑی میں بلوچ بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں سینیٹ میں تھا تو جرات کے ساتھ بلوچستان کے لیے آواز بلند کیا اور اب سینیٹر مشتاق احمد کی صورت میں ایوان بالا میں آواز اٹھایا جارہا ہے۔ جماعت اسلامی مظلوم اور محروم طبقات کا بھر پور ساتھ دیتی آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ظلم کسی غیر مسلم کے ساتھ بھی ہو تو اس ظلم کے خلاف کھڑے ہوتے نظر آتے ہیں۔ اس لیے کہ ساری انسانیت اللہ تعالی کی امت ہے۔ امر جماعت سراج الحق نے کہا کہ گوادر کے لوگوں نے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ اور دیگر دوستوں کے ساتھ جو حقوق کی تحریک شروع کی ہے، ہم نے ہمیشہ ان کو سپورٹ کیا ہے۔ پچھلے سال جب گوادر کے لوگوں نے اپنے حقوق کے لئے دھرنا شروع کی گئی تو گائے بگائے جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے گوادر میں حاضری دی اور یہ یقین دلایا کہ ہم گوادر کے عوام کے بنیادی جائز حقوق کے حصول میں ان کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ دوسری دفعہ جب مولانا ہدایت الرحمان بلوچ اور ان کے ساتھیوں نے دوبارہ دھرنا دینا شروع کی گئی تو پاکستان کے چھپے چھپے میں ہم نے گوادر کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کے لیے بات کی۔ انہوں نے مذید کہا کہ گوادر تحریک کے تمام مطالبات جائز اور آئین پاکستان کی روح سے درست ہیں۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے مرکزی، صوبائی اور ضلع گوادر کے ضلعی عہدے دار اور نومنتخب چیرمین و کونسلرز بھی موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے