نیب بلوچستان نے 7 افراد کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا
کوئٹہ قومی احتساب بیورو بلوچستان نے اہم سرکاری عہدوں پر تعینات افسران کی جانب سے سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضہ اور اسے مارکیٹ میں فروخت کرنے کے جرم میں پٹواری، تحصیل میونسپل افسیر سمیت 7 بااثر افراد کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ میں دائر کر دیا ہے۔نیب کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ سال 1982 میں ضلع سبی کے رہائشی دلی جان گشگوری کی درخواست پراس وقت کے ریونیو حکام نے میونسپل کمیٹی کی زمین پر انہیں اینٹوں کا بھٹہ بنانے کی اجازت دی۔ اس ضمن میں دلی جان گشگوری کی جانب سے میونسپل کمیٹی کے ساتھ نہ تو کوئی اقرار نامہ کیا گیا اور نہ ہی سرکار کو ٹیکس کی صورت زمین کا اجارہ ادا کیا گیا۔ بعد ازاں 2010 میں دلی جان کے بیٹے محمد اسلم،سابق کونسلر سبی نے ٹی ایم او سبی ٓزاد خجک کو اس غیر قانونی قبضہ کی گئی اراضی کے حوالے سے تصدیقی سرٹیفیکٹ جاری کرنے کی درخواست دی، جس پر اختیارات کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے ٹی ایم او نے تصدیقی سرٹیفیکٹ جاری کیا، بعد ازاں عبدالحق پٹواری کی ملی بھگت سے 786213 مربع فٹ اراضی دلی جان گشگوری کے بیٹوں محمد اسلم، محمد اکرم، اعظم، مظفر اور جمیل کے نام پر منتقل کر دی گئی۔ محکمہ پولیس، ذراعت، بی اینڈ آر اور نادرا میں اعلیٰ سرکاری عہدوں پر تعینات بیٹوں نے مذکورہ بالا سرکاری اراضی لوگوں کے ساتھ دھوکہ دہی کرتے ہوئے پلاٹس کی صورت مارکیٹ میں بیج دی۔قومی احتساب بیورو بلوچستان کی تحقیقاتی ٹیم نے قومی خزانے کو 11 کروڑ 79 لاکھ روپے نقصان پہنچانے کے الزام میں پٹواری، ٹی ایم او سمیت سات افراد کے خلاف ریفرنس احتسا ب عدا لت کوئٹہ میں دائر کر دیا ہے۔