اسمبلی کے اجلاس میں ترکیہ اورشام میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں جاں بحق اور زخمی ہونے پر تعزیتی قرار داد منظور

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہزاروں افراد کے جاں بحق اور زخمی ہونے پر تعزیتی قرار داد منظور کرلی گئی۔پیر کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری بشر یٰ رند نے تعزیتی قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہرگاہ کہ 6فروری کو جنوبی ترکیہ اور شمال مغربی شام میں ہولناک زلزلے کے نتیجے میں ہزاروں افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی علاقے صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں جس پر بلوچستان کے عوام ان قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر بے حد رنجیدہ ہیں۔لہذا یہ ایوان ترکیہ اور شام کی حکومتوں اور غمزدہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتا ہے پوری قوم اس المناک قدرتی آفت میں اپنے برادر ممالک ترکیہ اور شامل کے عوام کے ساتھ غم کی اس گھڑی میں برابر کی شریک ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ زلزلے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے درجات کو بلند اور لواحقین کو صبر جمیل اور زخمیوں کو جلد صحت یابی عطاء فرمائے۔قرارداد کی موزنیت پر انہوں نے بات کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبائی کابینہ کے اراکین اسمبلی کی ایک ایک ماہ کی تنخواہیں متاثرین کیلئے دینے کا اعلان کیا ہے اسی طرح سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے بھی کٹوتی کرکے متاثرین کیلئے بھیجی جائے گی وزیراعلیٰ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہولناک واقعہ پوری دنیا کے مسلمانوں کیلئے تکلیف کا باعث بنا متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ صوبائی وزیر خزانہ انجینئر زمرک خان اچکزئی نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کیا جائے انہوں نے دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والے افراد کیلئے ایوان میں فاتحہ کرنے کی استدعا کی جس پر ایوان میں فاتحہ خوانی کی گئی وزیراعلیٰ کے پارلیمانی سیکرٹری برائے اقلیتی امور خلیل جارج بی این پی کے رکن اسمبلی احمد نواز بلوچ، ایچ ڈی پی کے قادر علی نائل، صوبائی وزیر نور محمد دمڑ، مکی شام لال اور سید عزیز اللہ آغا نے بھی قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ نے قدرتی آفات میں ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے۔ دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان برادرانہ رشتہ ہے ہماری ذمہ داری ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے شانہ بشانہ ہوکر انکی ہر ممکن مدد کریں بعد ازاں قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر نور محمد دمڑ نے ہرنائی کے زلزلہ متاثرین کو معاوضوں کی عدم ادائیگی کی جانب ایوان کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہاکہ کچھ عرصہ قبل ہرنائی میں آنیوالے زلزلے میں کافی انسانی جانیں ضائع ہوئی ہیں مگر متاثرین کو اب تک معاوضہ ادا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی کابینہ نے معاوضے کی ادائیگی کی منظوری دی ہے۔ صوبائی کابینہ سے منظوری کے بعد یہ کیس محکمہ خزانہ میں پڑا ہے امید ہے سیکرٹری خزانہ ترجیحی بنیادوں پر معاوضوں کی ادائیگیوں کو یقینی بنائیں گے۔ بعدازاں ڈپٹی اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل نے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو سہ پہر تین بجے تک کے لئے ملتوی کردیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے