کوئٹہ، گیس دھماکوں میں دم گھٹنے سے 2ماہ میں 24افراد جاں بحق،متعدد زخمی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں جنوری اور دسمبر میں اب تک گیس لیکج دھماکوں اور گیس کے اخراج سے دم گھٹنے کے باعث دو مہینوں میں 24افراد موت کے گھاٹ اتر گئے مرنے والے افراد میں 14موقع پر جاں بحق 10مریض دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، 20خوش قسمت مریض صحتیاب جبکہ ایک مریض کو مزید علاج کے لئے کراچی شفٹ کیاگیا ہے۔ یہ اعدادوشمار سول ہسپتال کے برن یونٹ کے حکام نے خبر رساں ادارے یو این اے اے سے بات چیت کرتے ہوئے بتائے سول ہسپتال میڈیکو لیگل سیکشن اور برن وارڈ انتظامیہ کے مطابق یہ حادثات دسمبر سے یکم جنوری کے دوسرے ہفتے سے یکم فروری کے دوران پیش آئے اس دوران لائے گئے اکثر مریض بری طرح جھلس گئے تھے جنہیں آئی سی یو میں رکھا گیا اور علاج معالجے کی سہولت فراہم کی گئی برن وارڈ انتظامیہ کے مطابق سال بارہ مہینے حادثات وواقعات میں جھلسنے والے مریضوں کو برن وارڈ لایا جاتا ہے تاہم سردیوں کے سیزن میں مریضوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے جس کا اندازہ اس سے لگایاجاسکتا ہے کہ یکم جنوری سے تین فروری تک میڈیکولیگل اور برن وارڈ میں مجموعی طو رپر31مریض لائے گئے جن میں 20خوش قسمت مریض صحتیاب جبکہ ایک مریض کو مزید علاج کے لئے کراچی شفٹ کیاگیاتاہم10مریض جو بہت زیادہ جھلس گئے تھے دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے محض ایک مہینے کے دوران کوئٹہ شہر کے وسطی او رمضافاتی علاقوں میں مجموعی طورپر 24افراد جاں بحق ہوگئے جس واحد مریض کو مزید علاج کے لئے کراچی شفٹ کیاگیا اسے بھی اہلخانہ کے کہنے پر کراچی ریفر کیاگیا شہریوں نے واقعات کی زمہ داری گیس پریشر میں کمی و لوڈشیڈنگ قرار دیتے ہوئے سوئی سدرن کمپنی حکام زمہ دار ٹھہرادیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے