وفاقی حکومت میں پی پی پی کا جتنا حصہ بنتا ہے پارٹی نے اس سے بڑھ کر اپنا کردار ادا کیا ہے ، روزی خان کاکڑ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری روزی خان کاکڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے چار سالہ دور حکومت میں نہ صرف پاکستان کے دوست ممالک کو ناراض کیا گیا بلکہ اپنی ناکام خارجہ پالیسیوں کی بدولت بین الاقوامی دنیا میں پاکستان کو تنہا کردیا گیاتھا،موجودہ وفاقی حکومت میں پاکستان پیپلز پارٹی کا جتنا حصہ بنتا ہے پارٹی نے اس سے بڑھ کر اپنا کردار ادا کیا ہے۔ یہ بات انہو ں نے بدھ کو صوبائی سیکرٹریٹ میں عہدیداروں اور دیگر وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو کر تے ہوئے کہی۔ اس موقع پر سیاسی و تنظیمی امور اور دیگر عوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی عوامی جدوجہد اور پسے ہوئے طبقات کی حق نمائندگی ادا کرنے کے لئے ہمیشہ کوشاں رہی ہیں، موجودہ وفاقی حکومت میں پاکستان پیپلز پارٹی کا جتنا حصہ بنتا ہے پارٹی نے اس سے بڑھ کر اپنا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چار سالہ دور حکومت میں نہ صرف پاکستان کے دوست ممالک کو ناراض کیا گیا بلکہ اپنی ناکام خارجہ پالیسیوں کی بدولت بین الاقوامی دنیا میں پاکستان کو تنہا کردیا تھابین الاقوامی مالیاتی اداروں سے تعلقات بگاڑ کر ملک کو معاشی بحران میں مبتلا کردیالیکن پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کامیاب سفارت کاری اور دور اندیش پالیسیوں کی بدولت ناقابل یقین کامیابیاں حاصل کرکے پوری دنیا میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور 9 ماہ کے قلیل عرصے میں یہ ثابت کردیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہی کی متوازن پالیسیوں کے ذریعے بین الاقوامی دنیا کو کاہل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔انہوں نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام میں مستحق خواتین کو درپیش مسائل کو حل کرنے کیلئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں اور پروگرام سے باہر رہ جانے والی مستحق خواتین کو پروگرام میں شامل کرنے کیلئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مزید توسیع دی جارہی ہے۔ عنقریب نئے سروے شروع ہونے والے ہیں صوبائی عہدیدار سے لیکر یونٹ کے کارکن تک گراس روٹ لیول پر جاکر مستحق خواتین میں شعور و اگائی پیدا کرنے اور تمام مستحق خواتین کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں شامل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔اس موقع پر صوبائی عہدیدار، ذیلی ونگز کے عہدیداران سمیت کارکن موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے