شیخ رشید کی آبائی رہائشگاہ لال حویلی کو سیل کر دیا گیا
راولپنڈی (ڈیلی گرین گوادر) سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی راولپنڈی میں آبائی رہائشگاہ لال حویلی کو سیل کر دیا گیا، محکمہ متروکہ وقف املاک نے علی الصبح پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ کارروائی کی۔
ایڈمنسٹریٹر محکمہ متروکہ وقف املاک آصف محمود نے بتایا کہ محکمہ نے راولپنڈی میں شیخ رشید کی لال حویلی سمیت 7 یونٹس کو سیل کیا ہے جبکہ لال حویلی کے ایک یونٹ کی رجسٹری کی تصدیق کے لیے حکام کو لکھ دیا ہے، رجسٹری تصدیق پر سیل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
آصف محمود نے کہا کہ لال حویلی سرکاری اراضی ہے جس پر عرصہ دراز سے قبضہ کیا گیا ہے۔لال حویلی سیل کرتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری اور ضلعی انتظامیہ کے افسران موجود تھے۔ محکمہ اوقاف نے لال حویلی کے تمام داخلی دروازوں پر سرکاری تالے لگا کر سیل کر دیے ہیں، محکمہ مزید قانونی کارروائی آج سے شروع کرے گا۔
دوسری جانب، سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے لال حویلی کو سیل کرنے کا اقدام اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وکلاء کو پٹیشن تیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور دو گھنٹے میں اقدام چیلنج کیا جائے گا۔ درخواست میں لال حویلی ڈی سیل کرنے کی استدعا کی جائے گی اور سینیر جج جسٹس صداقت علی خان سماعت کریں گے۔
شیخ رشید احمد کے وکیل سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ نے کہا کہ لال حویلی سیل کرنے کی فوٹیج اور تصاویر حاصل کر لی ہیں۔متروکہ وقف املاک کی جانب سے کارروائی پر صدر ایپکا نے کہا کہ محکمے نے ایجوکیشن دفاتر، اسکولز ایجوکیشن اور کالجز ڈائریکٹوریٹ بھی سیل کر دیا، اگر ڈی سیل نا کیا تو سخت احتجاج ہوگا۔محکمہ لٹریسی دفتر اور چیف ایگزیکٹو افسر تعلیم کا دفتر بھی سیل کیا گیا ہے۔
محکمہ وقف متروکہ املاک کا کہنا ہے کہ کالج ڈائریکٹوریٹ، لٹریسی اور اسکولز ایجوکیشن ہماری ملکیت ہیں، یہ بلڈنگز اب ہم ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو نہیں دیں گے۔لال حویلی سیل کارروائی میں کسی بھی قسم کی مزاحمت نہیں ہوئی جبکہ کارروائی کے وقت شیخ رشید اور سابق ایم این اے شیخ راشد شفیق حویلی میں موجود نہیں تھے، حویلی میں موجود ملازمین نے بھی کوئی مزاحمت نہیں کی۔