آج کے دور میں کوئی بھی قوم تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کر سکتی،صادق افتخار

تربت(ڈیلی گرین گوادر)ورچوئل یونیورسٹی اسلام آباد اور ملک کے معروف ٹیکنالوجی ادارے ایگنائٹ کے زیر اہتمام تربت یونیورسٹی کے لا فیکلٹی کے ایڈیٹوریم میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیجی اسکلز کی تربیت حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات میں وظیفہ سرٹیفیکیٹ تقسیم کرنے کی تقریب منعقد کی گئی۔اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی صادق افتخار تقریب کے مہمان خاص تھے۔ جبکہ دیگر مہمانوں میں صوبائی مشیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ لالہ رشید دشتی، سابقہ وزیر اعلیٰبلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، یونیورسٹی آف تربت کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جان محمد، ڈین فیکلٹی آف لا ڈاکٹر گل حسن بلوچ، ورچوئل یونیورسٹی اسلام آباد کے رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر محسن جاوید، پروجیکٹ ڈائریکٹرورچوئل یونیورسٹی پروفیسر ظفر علی علوی، تربت یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر منصور بلوچ، رجسٹراریونیورسٹی آف تربت گنگوزار بلوچ، ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز یونیورسٹی آف تربت اعجاز احمد بلوچ،یونیورسٹی آف گوادر کے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر منظور بلوچ، یونیورسٹی آف گوادر کے رجسٹرار دولت خان، سابقہ جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ شکیل احمد بلوچ، فیکلٹی ممبران، اساتذہ، طلبا اور طالبات سمیت صحافیوں کی ایک بہت بڑی تعداد بھی موجود تھی۔اس دوران تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی صادق افتخار نے کہا کہ حکومت پاکستان کا ایک وژن ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سہولیات کو ملک کے کونے کونے میں پہنچا دیا جائے تاکہ ہمارے فارغ التحصیل طلبہ وطالبات انفارمیشن ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا کراپنے ہی گھر میں بیٹھ کر آمدنی کے ایک بہترین ذریعہ سے مستفید ہوسکیں۔انہوں نے کہا کہ آج کا دنیا انٹرنیٹ کی موجودگی کی وجہ سے ایک گلوبل ولیج بن چکا ہے اور اس حوالے سے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اس ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا کر اپنے عوام کو تعلیم کی بہترین سہولیات فراہم کریں۔اس موقع پر انہوں نے ورچوئل یونیورسٹی اسلام آباد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے دائرے کو وسیع کرتے ہوئے بلوچستان کے دور دراز علاقوں کو اپنے منصوبوں میں بھی شامل کیا ہے۔ اس دوران تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی مشیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ لالہ رشید دشتی نے کہا کہ آج کے دور میں کوئی بھی قوم تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کر سکتی اور اس حوالے سے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم انفارمیشن ٹیکنالوجی سے بھرپور فائدہ اٹھا اپنی قوم کو ترقی کے راستے میں گامزن کردیں۔اس دوران انہوں نے ورچوئل یونیورسٹی کی انتظامیہ کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ وہ ورچوئل یونیورسٹی کی کیمپس کے قیام کے لیے زمین کی فراہمی کے حوالے سے بہت جلد کوئٹہ جاکر متعلقہ حکام سے بات کریں گے تاکہ تربت میں ورچوئل یونیورسٹی کی بلڈنگ کی تعمیر کا جلد از جلد آغاز کیا جاسکے۔ دریں اثناء رجسٹرار ورچوئل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محسن جاوید نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ورچوئل یونیورسٹی کے قیام کا مقصد تعلیم کی سہولیات سے محروم ملک کے پسماندہ اور دور افتادہ علاقوں کے عوام کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے جدید تعلیم کی سہولیات سے روشناس کرانا ہے۔ اس دوران انہوں نے تربت کے لوگوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے سٹوڈنٹس ڈیجیٹل سکلز کے پروگراموں میں پوزیشن حاصل کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ یہاں پر ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے مگر ضرورت اس چیز کی ہے کہ ہم ڈیجیٹل اسکلز کے حصول کے لیے ان طلباء وطالبات کی حوصلہ افزائی کریں اس موقع پر وائس چانسلر تربت یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر جان محمد جان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ورچوئل یونیورسٹی کے ڈیجیٹل سکلز کی فراہمی کے منصوبے سے بلوچستان سمیت ملک کے دیگر پسماندہ علاقوں کے عوام کو بہت فائدہ پہنچے گا انہوں نے کہا کہ جدید دور میں ڈیجیٹل سکلز کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اس حوالے سے آئی ٹی انفراسٹرکچر میں بہتری لائیں اور انٹرنیٹ کی رفتار کوتیز تر کریں تاکہ ہمارے طلبہ وطالبات صحیح طریقے سے اس سہولیات سے مستفید ہوسکیں۔ ڈاکٹر جان محمد نے جنوبی بلوچستان میں آئی ٹی کی سہولیات اور تعلیم کوبہتربنانے میں ورچوئل یونیورسٹی، اگنائٹ اور وزارت انفارمییشن ٹیکنالوجی کے کردار کوسراہا۔ انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے درخواست کی کہ وہ ملک کے اس دور افتادہ ریجن پر خصوصی توجہ دیں تاکہ لوگوں کا معیار زندگی بلند ہو سکے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ تربت یونیورسٹی، ورچوئل یونیورسٹی اور اگنائٹ کے درمیان مشترکہ تعاون پر مبنی اقدامات سے جنوبی بلوچستان کے نوجوانوں مستعفیدہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس ریجن کے نوجوان بے پناہ صلاحیتوں کے مالک ہیں اور انہیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کامظاہرہ کرنے کے لئیمواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ وائس چانسلر نے اس ریجن کو فائبر آپٹک سے منسلک پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تربت یونیورسٹی میں انٹرنیٹ بینڈوتھ کو 90 ایم بی سے بڑھا کر 350 ایم بی کر دیا ہے جس سے طلباء اور اساتذہ کرام مستفیدہورہے ہیں۔اس موقع پر ٹیکنالوجی ادارے ایگنائیٹ کے نمائندے فرہان تنویر نے اپنے ادارے کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمارا ادارہ ورچوئل یونیورسٹی اسلام آباد کے ساتھ ملکر ملک کے آٹھ شہروں میں ایک سو پچاس کے قریب افراد کو ڈیجیٹل سکلز کی سہولیات فراہم کررہا ہے۔اس موقع پر تقریب میں ایگنائیٹ کے سی ای او عاصم شہریارحسین کا ویڈیو پیغام بھی نشر کیا گیا۔ اس موقع پر تقریب کے آخر میں ورچوئل یونیورسٹی سے آن لائن تعلیم حاصل کرنے والے فارغ التحصیل طلبہ وطالبات میں وظیفے کے سرٹیفیکیٹ تقسیم کیے گئے۔ بعد ازاں ورچوئل یونیورسٹی اسلام کے جانب سے وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی صادق افتخار،لالہ رشید دشتی، وی سی تربت یونیورسٹی، ڈین فیکلٹی آف لا ڈاکٹر گل حسن،سابقہ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور دیگر معزز مہمانوں میں یادگاری شیلڈ بھی پیش کیے گئے۔ آخر میں وفاقی وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی صادق افتخار نے تربت یونیورسٹی کے لا فیکلٹی میں قائم آئی ٹی لیب کا کا بھی دورہ کیا اور۔ انہوں نے وہاں پر طلباء وطالبات کو میسر سہولیات کا جائزہ بھی لیا اس موقع پر انہوں نے وہاں پر ڈیجیٹل سکلز حاصل کرنے والے طلباء وطالبات کے مسائل بھی سنے اور ان مسائل کے فوری حل کے لیے اقدامات اٹھانے کی بھی یقین دہانی کرائی۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر نے میڈیا کے نمائندوں کو بریفننگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں قائم وفاقی حکومت صحافیوں کو پیشہ ورانہ سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات اٹھارہی ہے اور اس حوالے سے ملک کے مختلف پریس کلبوں کو ڈیجیٹلایز کرنے کے پروگرام پر عملدرآمد ہے اس دوران انہوں نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان سمیت ملک کے تمام صوبوں میں بہت جلد آئی ٹی پارک کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔تقریب کے اختتام پر طلبہ و طالبات میں وظیفہ کے چیک تقسیم کی گئیں اورپروگرام کے معاونین کو اعزازی شیلڈ سے نوازاگیا۔ تقریب میں بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ،ریٹائرڈ جسٹس شکیل احمد بلوچ،جامعہ تربت کے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر منصور احمد، رجسٹرار گنگزار بلوچ، ڈین فیکلٹی آف لیگل ایجوکیشن ڈاکٹر گل حسن، پرو وائس چانسلر گوادر یونیورسٹی ڈاکٹر منظور احمد، رجسٹرارگوادر یونیورسٹی ڈاکٹردولت خان، ڈینز، ڈائریکٹرز، بارکونسل کے ممبران اورمیڈیا کے نمائندوں کے علاوہ پروگرام کے ٹرینرز اور ٹرینیزنے کثیرتعداد میں شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے