صنوبرکے قدیم جنگلات کے تحفظ کیلئے عوام کو گیس فراہم کی جائیں ، جمال شاہ کاکڑ
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)پاکستان مسلم لیگ(ن) بلوچستان کے صدر وسابق اسپیکر صوبائی اسمبلی جمال شاہ کاکڑ نے کہاہے کہ زیارت کے قدیم جنگلات کومحفوظ بنانے کیلئے عوام کو گیس کی فراہمی ضروری ہے متبادل ایندھن کے ذرائع نہ ہونے کی وجہ سے یہاں کے رہائشی سردی سے بچاؤ اور دیگر استعمال کے لیے درختوں کو کاٹ کر جلاتے ہیں لوگوں کو گیس کی فراہمی کے ساتھ سردی سے بچانے کیلئے ایل پی جی پلانٹ فراہم کی جائیں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے زیارت کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ جمال شاہ کاکڑ نے کہاکہ زیارت میں شدید سردی اور سرد ہوائیں چلتی ہیں اس لیے یہاں گیس کی بہت ضرورت رہتی ہے جبکہ لوگ سردی سے بچنے کیلئے قدیم تاریخی صنوبر کے جنگلات کی کٹائی کرتے ہیں جس کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے،زیارت کایہ ایک لاکھ 68 ہزار 880 ایکڑ پر مشتمل یہ ایشیا کا دوسرا بڑا جنگل ہے ماہرین کاکہناکہ صنوبر کا درخت دنیا کے قدیم ترین درختوں میں سے ایک ہے۔ زیارت میں پائے جانے والے صنوبر کے بعض درختوں کی عمر کا اندازہ پانچ سے سات ہزار سال لگایا گیا ہے۔ یہ درخت سال میں صرف چند سینٹی میٹر ہی بڑھتا ہے۔اگر اس کا تحفظ یقینی نہ بنایاگیاتو آہستہ آہستہ یہ جنگل ختم ہوگا انہوں نے کہاکہ بلوچستان قدرتی معدنیات کے حوالے سے امیر ترین صوبہ ہے اسی طرح یہاں بہت ہی قیمتیں درختیں موجود ہیں جس کے تحفظ کیلئے ہم سب کو کردارادا کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ صنوبر کے جنگلات ماحولیات کے لیے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ ہجرت کرنے والے نایاب پرندوں اور مارخور سمیت کئی اقسام کے جانوروں کا مسکن بھی ہیں۔ماہرین ماحولیات اس بات کاخدشہ ظاہر کرچکے ہیں کہ ان قدیم درختوں کو بے دریغ کٹائی کی وجہ سے خطرات لاحق ہیں، کیونکہ زیارت میں سال کے مہینے موسم سرد رہتا ہے۔ دسمبر اور جنوری یہاں درجہ حرارت منفی 15 سینٹی گریڈ تک گر جاتا ہے۔ متبادل ایندھن کے ذرائع نہ ہونے کی وجہ سے یہاں کے رہائشی سردی سے بچاؤ اور دیگر استعمال کے لیے درختوں کو کاٹ کر جلاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کو گیس کی فراہمی کے ساتھ سردی سے بچانے کیلئے ایل پی جی پلانٹ فراہم کی جائیں۔