21 جنوری کو کوئٹہ سے ملک میں ڈائیلاگ کا آغاز کررہے ہیں ، نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان پیس فورم کے سربراہ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ 21 جنوری کو کوئٹہ سے ملک میں ڈائیلاگ کا آغاز کررہے ہیں، کوشش ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کی آواز وفاق اور باقی صوبوں اور ملک میں پالیسیاں بنانے والوں تک پہنچائیں۔یہ بات انہوں نے جمعرات کو سراوان ہاوس میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ کا واحد فورم پارلیمنٹ ہے تاہم ملک میں پہلے ہی سے ترتیب دیئے گئے نتائج کے نتیجے میں بننے والی پارلیمنٹ عوامی مفاد میں ڈائیلاگ کرنے میں اس وقت تک ناکام رہی ہے، پارلیمنٹ میں ڈائیلاگ کے بعد قانون سازی ہوتی مگر یہاں قانون سازی بھی نہ ہونے کے برابر ہے، عمومی مسائل جن میں انسانی حقوق کا تحفظ، صوبوں کے اختیارات اور وسائل پر ان کا حق تسلیم کرنے، ملک میں شفاف انتخابات کے انعقاد سے متعلق قانون سازی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ کچھ ہم خیال دوستوں کے درمیان مسلسل کافی عرصہ سے رابطے ہیں تاکہ ہم ملک میں ایک ڈائیلاگ کا آغاز کریں اس سلسلے میں بلوچستان پیس فورم ہفتہ 21 جنوری کو کوئٹہ کے نوری نصیر خان کلچرل کمپلیکس میں نیشنل ڈائیلاگ آن دی ری ایمجننگ پاکستان کے عنوان سے ایک روزہ سیمینار منعقد کرکے ملک میں ایک ڈائیلاگ کا آغاز کررہا ہے جس کے بعد دیگر صوبوں میں بھی سیمینار منعقد کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کی آواز وفاق اور باقی صوبوں اور ملک میں پالیسیاں بنانے والوں تک پہنچائیں اور بتاسکیں کہ جس طریقے سے ملک اور صوبے کو چلایا جارہا ہے اس طریقے سے مزید نہیں چلایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، مصطفی نواز کھوکھر، خواجہ محمد خان ہوتی، مفتاح اسماعیل، شیخ وقاص اکرم سیمینار میں شرکت کیلئے آج کوئٹہ پہنچ رہے ہیں صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی، سوشل ایکٹوسٹ کو سیمینار میں مدعو کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ جو لوگ سمجھتے ہیں کہ ملک اور صوبے کے معاملات کو ڈائیلاگ کے ذریعے درست کیا جائے امید ہے کہ وہ سیمینار میں شریک ہوکر اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔
٭٭٭٭٭٭٭