سندھ اور بلوچستان کے مسائل ایک جیسے ہیں، محکوم قومیں اور مظلوم طبقات ظالم حکمرانوں کے خلاف متحد ہوں،مخدوم ایوب قریشی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)سندھ اور بلوچستان کے مسائل ایک جیسے ہیں محکوم قومیں اور مظلوم طبقات ظالم حکمرانوں کے خلاف متحد ہوں ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر مخدوم ایوب قریشی نے سن میں سائیں جی ایم سید کی سالگرہ کے موقع پر منعقد کیے گئے بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا جی ایم سید اپنے عہد کے نامور سیاست دان اور بانیان پاکستان میں سے تھے لیکن پاکستان بننے کے بعد انہوں نے اپنی زندگی آخری سانسوں تک قیدو بند صعوبتوں میں گزاری جی ایم سید کاقصور یہ تھاکہ وہ ملک کو 1940 کی قرارداد لاہور میں طے کیے گئے اصولوں کے تحت چلانا چاہتے تھے انکی جدوجہد کامہوریہ تھاکہ پاکستان پانچ قومی وحدتوں کاوفاق ہے اور ہرقوم کی اپنی سرزمین، قومی زبان اور وسائل ہیں اور ہر قوم کی اپنی تہذیب ہے قومی وحدتوں کواپنے وسائل پر پورا اختیار اور حق حاکمیت حاصل ہونا چاہیے لیکن مسلط کردہ حکمرانوں کا مفاد جمہوریت اور وفاقیت میں نہیں تھا وہ جبرکے ذریعے عوام پر حکمرانی کرنا چاہتے تھے انہوں نے ملک پر”ون یونٹ” نافذ کرکے ملک کو قوموں کاجیل خانہ بنا دیا نفرتوں کے ایسے طوفان اٹھے کہ آخرکار ملک ہی ٹوٹ گیا70سال کے مختصر دورمیں چار دفعہ مارشل لاء لگایا گیا اسٹیبلشمنٹ نے سیاسی جماعتوں کوکنگ پارٹیوں کے ذریعے اپنیکنٹرول میں رکھا حقیقی معنوں میں جو عوام کے نمائندے تھے انہیں غداراورملک دشمن قرار دیکر جیلوں اورقلی کیمپوں میں تشدد کانشانہ بنایا گیا ملک کی داخلہ اور خارجہ پالیسی پر پارلیمنٹ کا اختیار قائم نہ ہونے دیاگیا آیوب قریشی نے کہا وسائل سے مالا مال،خوبصورت اورجفاکش لوگوں کے ملک کوبیکاری بنایا گیا اور اب صورتحال یہ ہے کہ ملک ڈیفالٹ کر چکاہے بیروزگاری، مہنگاہی، بدامنی اور لاقانیت کا طوفان آیا ہوا ہے پارلیمنٹ اور آئین بے توقیر ہیں حکمران آئین میں دیے گئے وہ حقوق بھی چھین رہے ہیں جو ایک طویل جدو جہد کے بعد 18ویں آئینی ترمیم کے زریعے حاصل کیے گئے تھے، اسلام آباد والے سندھ اور بلوچستان کے ساحل اور انکے وسائل پر مکمل قبضہ کر نے کے لئے نت نئے جال بن رہے ہیں ملک ٹوٹ گیا اور باقی ماندہ ملک ڈیفالٹ کے قریب پہنچ چکا ہے لیکن حکمران اپنے ماضی کے طور طریقوں کو بدلنے کے لئے تیار نہیں ہیں بلوچستان سے مسنگ پرسن کاجوسلسلہ شروع ہوا تھا وہ اب پورے ملک میں پھیل چکا ہے۔نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر نے کہا ہے کہ ان بدترین حالات میں ضرورت اس بات کی ہے کہ ہرطرح کے مسائل کا شکار عوام مل جل کر جدوجہد کریں اور ملک کو حقیقی معنوں میں ایک وفاقی جمہوریہ بنانے تک جدوجہد میں ایک دوسرے کاساتھ دیں ملک اس وقت حقیقی جمہوریہ بنے گا جب قومی وحدتوں کواپنے وسائل پر اختیار ہوگا جہاں حق حاکمیت عوام کے پاس ہوگا جہاں سب قوموں اور سارے عوام کو بلاامتیاز رنگ ونسل ریاست میں برابر کے شہری تسلیم کیا جائے گا ایوب قریشی نے کہا ہماری جدوجہد کابنیادی مقصد یہ ہے عوام کو باعزت شہریوں کی طرح زندگی گزارنے کا پورا حق حاصل ہواسی حق کے حصول کے لیے سائیں جی ایم سید،میرغوث بخش بزنجو،ولی خان،میاں افتخار،شیخ مجیب الرحمٰن اور عوامی سیاست کرنے والے بے شمار سیاسی قائدین نے عمر بھر جدوجہد کی ہے سائیں جی ایم سید کی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ ملک کو اسٹیبلشمنٹ کی چنگل سے چھڑایا جائے اور اختیارات نچلی سطح تک عوام کو منتقل کیے جائیں تب ملک وفاقی جمہوریہ کہلانے کا حق دار ہوسکے گا۔۔