فن خطاطی کے فروغ کے لیے حکومتی سطح پر اقدامات اٹھائے جائیں، مولانا عبدالرحمن رفیق
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبدالرحمن رفیق،رکن صوبائی اسمبلی سید عزیز اللہ آغا، ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ، نائب امیر مولانا محمد ایوب، ضلعی معاون سیکرٹری اطلاعات مفتی نیک محمد فاروقی، ڈپٹی ڈائریکٹر کلچر خدائے رحیم،کیلگرافرز ایسوسی ایشن کے صدر حافظ القلم محمد صادق، جنرل سیکرٹری محمد رفیق اور دیگر نامور خطاطوں نے کیلگرافرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام اسلامک آرٹ نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فن خطاطی کے فروغ کے لیے حکومتی سطح پر اقدامات اٹھائے جائیں۔ فن سے وابستہ افراد ملک کی اسلامی شناخت کے سفیر ہوتے ہیں، ان کی حوصلہ افزائی کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، بدقسمتی سے کلچر ڈپارٹمنٹ نے اس شعبے کو مسلسل نظر انداز کرکے فن کو خاطر خواہ اہمیت نہیں دی، اس عظیم فن کو اسلامی کلچر میں بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ اسلامی وقرآنی تعلیمات میں قلم کی عظمت کو اجاگر کیا گیا ہے،اسلامی ثقافت اپنے جن فنون پر فخر اور ناز کرتی ہے ان میں خطاطی شامل ہے۔یہ ایک ایسا منفرد، حسین و جاذب نظر فن ہے جس کی نظیر مسلمانوں کے سوا کوئی پیش نہیں کر سکا۔ یہ فن دیگر قوموں میں بھی موجود ہے جو ان کی ثقافتی روایات کا حصہ بھی رہی ہے مگر مسلمانوں نے اپنی خطاطی کو جس فنی توازن، پختگی، حسن و کشش اور نزاکت و دل نشینی کے ساتھ رنگوں کی آمیزش سے نکھارا، اس کی مثال کہیں اور نہیں ملتی۔اس میں فنی وجمالیاتی لحاظ سے کسی بھی تہذیب میں پائے جانے والے خطاطی کے نمونوں سے زیادہ حسن و دلکش پائی جاتی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ خطاطی ایک ایسا فن ہے جس میں حروف کو منفرد اور دلکش انداز میں لکھا جاتا ہے مگر خطاطی کے خوبصورت نمونے دیکھنے والوں کو اس بات کا ندازہ ہی نہیں ہوپاتا کہ اس کے پیچھے کتنی محنت اور مسلسل ریاضیت کارفرما ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام تمام اسلامی فنون کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے مستقبل میں وہی مقام دلانے کی خواہاں ہے جو آئین وقانون میں اس کا مقام ہے، لیکن مخصوص ذہنیت کے لوگ اس اسلامی کلچر کی جگہ غیر اسلامی کلچر کو فروغ دے کر نظریہ پاکستان سے انحراف کررہے ہیں۔