بلوچستان میں جئے بھٹو کا نعرہ گونج رہاہے پیپلزپارٹی بلوچستان کا امن چاہتی ہے، حاجی علی مدد جتک

لسبیلہ(ڈیلی گرین گوادر) پیپلزپارٹی بلوچستان کے سابق صدر میر علی مدد جتک نے کہا ہے کہ آنے والا وقت پیپلزپارٹی کا ہے بلوچستان کا وزیر اعلیٰ جیالا ہو گا حب لسبیلہ کو پیپلزپارٹی کا گڑھ بنائیں گے اور یہ علاقہ بھی لاڑکانہ بنے گابلوچستان سے مزید اہم سیاسی وقبائلی شخصیات عنقریب چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور کو چیئرمین آصف علی زردار ی کی قیادت میں پارٹی میں شامل ہونگی حب اور لسبیلہ سے بھی سرپرائز دینگے،عمران خان نے 4سالوں میں ملک اور معیشت کا بیڑہ غرق کیا،عام انتخابات مقررہ وقت پر ہونگے پیپلزپارٹی بڑے دل گردے والی جماعت ہے دھوکے ہوتے رہے لیکن پیپلزپارٹی کی مقبولیت میں کمی نہیں آئی پیپلزپارٹی کے 55سالہ دور میں ہمارے قائدین اور جیالوں نے پھانسی کے پھندوں کو چوما مگر وقت کے ڈکٹیٹرکے سامنے سرتسلیم خم نہیں کیا بلکہ حالات اور سختیوں کا دیدہ دلیری سے مقابلہ کیا،اکبر لاسی مرحوم نے لسبیلہ کو پیپلزپارٹی کا ایک مضبوط قلعہ بنایا اب یہ کام علی حسن زہری نبھائیں گے اور حب لسبیلہ کو لاڑکانہ بنا کر دکھائیں گے پیپلزپارٹی بلوچستان پر بھر پور توجہ دے گی اور ماضی کی غلطیوں کو دہرایا نہیں جائے گا آج پورے بلوچستان میں جئے بھٹو کا نعرہ گونج رہاہے پیپلزپارٹی بلوچستان کا امن چاہتی ہے پیپلزپارٹی لاپتہ افراد کو واپس لائے گی بلوچستان کے ہر گھر میں خوشحالی دینا چاہتی ہے صوبے کے عوام کا احساس محرومی ختم کرینگے۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کو وہ حب میں ایک شمولیتی پروگرام کے موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر سردار زادہ نعیم بلیدی،میر عمران بنگلزئی عبداللہ آزاد زہری نے ساتھیوں سمیت پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا جس پر میر علی مدد جتک اور میر علی حسن زہری وہ دیگر رہنماؤں نے انکا خیر مقدم کیا عوامی اجتماع سے آغا عرفان کریم احمد زئی،میر علی حسن زہری و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔حاجی علی مدد جتک نے شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری،کوہ چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے علی حسن زہری کو پیپلزپارٹی ڈسٹرکٹ حب کا صدر منتخب ہونے پر مبادک باد اور سردار زادہ نعیم جان بلیدی،عمران ببگلزئی سمیت انکے دیگر ساتھیوں کو پیپلزپارٹی میں شامل ہونے پر انکا خیر مقدم اور خوش آمد کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حب سے تعلق رکھنے والے غیرت مند سفید ریش بزرگوں اورنوجوانوں آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی ایک جدوجہد ہے شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پیپلزپارٹی کا بنیاد رکھا اور آج ملک میں پارٹی کو 55سال سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے ہمارے پارٹی کے قائدین نے ان 55سالوں میں ملک اور قوم کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور پھانسی کے پھندوں کوچوما لیکن وقت کے ڈکٹیٹرز کے سامنے کبھی نہیں جھکے۔انہوں نے کہا کہ آج جہاں ہم کھڑے ہیں اسے حب کہتے ہیں یہاں پر بلوچستان کے کونے کونے سے تعلق رکھنے والے قبائلیں اور مختلف زبانوں سے تعلق رکھنے والے لوگ آباد ہیں اور ہمیں یاد ہے مرحوم اکبر لاسی کے دور میں پیپلزپارٹی یہاں سے بھاری اکثریت جیتا اور اکبر لاسی وفاقی منصب پر فائز رہے انہوں نے حب، لسبیلہ اور بلوچستان کے لوگوں کی خدمت کی اور آج بلاول بھٹو زرداری،آصف علی زرداری کی قیادت میں پیپلزپارٹی ڈسٹرکٹ حب کو ایک صدر دیا گیا ہے انشاء اللہ تعالیٰ وہ دن رات محنت کر کے پارٹی کو فعال ومنظم کرینگے اور پارٹی نے اْسے جو ذمہ داری سونپی ہے انہیں نبھانا ہوگاانھوں نے کہاکہ جب انسان اقتدار میں ہوتا ہے تو ورکرز ناراض ہو جاتے ہیں اور پیپلزپارٹی گزشتہ 13سالوں سے اپوزیشن میں رہ کر بلوچستان میں اپنی جدوجہد کو جار ی رکھا ہو اہے اور آج پیپلزپارٹی بلوچستان میں فعال ومنظم ہو رہا ہے اور چند ہفتہ قبل رخشان اور مکران ڈویڑن سے بڑی تعداد میں ایم این ایز،ایم پی ایز اور سابق وزیر،سینیٹر ز نے باقاعدہ پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلیا اور آج تربت،مکران،بلیدہ اور واشک میں جئے بھٹو کی صدائیں گونج رہے ہیں اور نعرے لگ رہے ہیں کیونکہ پیپلزپارٹی ملک کو مضبوط کرنے والی پارٹی ہے پیپلزپارٹی نے ہمیشہ سے نفرت کرنے والی سیاست کو خاتمہ کیا ہے اور پارٹی چاہتا ہے کہ بلوچستان میں امن ہو اور بلوچستان کی احساس محرومی کے خاتمے کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھائے گی انھوں نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری ہمیشہ سے پارٹی کے ذمہ داروں سے یہی کہتے ہیں کہ کس طرح سے بلوچستان اور بلوچ قوم کی احساس محرومی اور بیروزگاری کا خاتمہ کیا جائے اور اقتدار میں آکر بلوچستان اور بلوچ قوم کی احساس محرومی کو دور کیا جائے گا اور بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنا دینگے انہوں نے کہاکہ ہمارے ماؤں کے بچے بہنوں کے بھائی آج لاپتہ ہیں انہیں لیکر آنا اور انہیں اپنے ماؤں بہنوں کے حوالے کرنا پیپلزپارٹی کا ایجنڈا ہے انہوں نے کہاکہ 2008میں جب پیپلزپارٹی کی حکومت تو بلوچستان حکومت کو ملازمین کو تنخواہیں دینے کیلئے پیسہ نہیں تھے وہ پیپلزپارٹی نے این ایف سی ایوارڈ دیا اور آصف علی زرداری نے بلوچستان کو اتنا پیشہ دیا لیکن بعد میں آنے والے نااہلوں نے صوبے کو بیڑہ غرق کردیا انھوں نے پیپلزپارٹی نے صوبوں کو صوبائی خود مختاری،بلوچستان پیکج دیا اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ آب بھی بے نظیر انکم سپورٹ کے تحت بیوہ اور غریب پیسے وصول کر رہے ہیں انہوں نے کہاکہ آنے والے وقت پیپلزپارٹی کا ہے اور بے نظیر انکم سپورٹ کے رقم کو بڑھا کر دس ہزار روپت کردیا جائے گا اور بیروزگاری کے خاتمے کیلئے بھی ایک پلان بنایا جائے گا بیروزگار نوجوانوں کو وظیفہ دیا جائے جو کہ درجہ چہارم ملازم کی تنخواہ جتنا ہوگا کیونکہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ غریبوں کی خدمت کی ہے پی پی پی شہیدوں کی پارٹی ہے اسکی قیادت سے لیکر کارکنوں نے ملک وقوم کیلئے قربانیاں دی ہیں او ر پیپلزپارٹی کسی سے ڈرنے والا نہیں ہے یہ جو راتوں رات پارٹیاں بن جاتی ہیں انکا حشر بھی لوگ دیکھ رہے ہیں انشا ء اللہ حب کو بلاول بھٹو زرداری،آصف علی زرداری کی قیادت میں ہم وہ حب بنائیں گے جو لوگ خود کہیں گے یہ دوسر لاڑکانہ ہے ہمیں اپنے لوگوں کے جذبات کا قدر کرنا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی ایک سمندر ہے اور پارٹی کی تاریخ قربانیوں سے بھر ی پڑی ہے جتنے دوستوں نے آج پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کیا ہے اور ایک ہفتہ قبل منتخب ایم این ایز اور ایم پی ایز نے مختلف پارٹیوں کو آزمایا اور مایوس ہوئے او ر بلوچستان کے رہنے والے لوگوں کے او ر ملک کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے پیپلزپارٹی میں شامل ہوئے انشاء اللہ تعالیٰ ایک ہفتے بعد اہم شخصیات ایم این ایز،ایم پی ایز،سینیٹرز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداریاور آصف علی زرداری کی قیادت پر اعتماد کرتے ہوئے بہت جلد پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کرینگے اور بہت سے قبائلی لوگ ہمارے سے رابطے میں ہیں اور شمولتوں کے بعد مختلف اضلاع کا دورہ بھی کرینگے اور پیپلزپارٹی کا کارواں چلتا رہے گاایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ گزشتہ 74سالوں سے پیپلزپارٹی سے دھوکہ ہوتا آرہا ہے لیکن پیپلزپارٹی کا دل بہت بڑا ہے اور 2013اور2018کے انتخابات میں پیپلزپارٹی کو ایک بھی سیٹ نہیں دیا گیا ہر سال پارٹی کے چالیس سے پچاس ہزار ووٹ اضافہ ہوتا ہے مگر ہمیں سیٹ نہیں دیا گیا پیپلزپارٹی بڑا دل رکھتا ہے آنے والا دور پیپلزپارٹی کا ہے جب پارٹی اقتدار میں آئے اپنے صوبے وملک اور عوام کی خدمت کرینگے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ پونے چار سال تک عمران خان ملک پر مسلط رہا آج ہم وہی بھگت رہے ہیں اور مہنگائی بڑھ چکا ہے آٹے کا بحران ہے پیٹرولیم مصنوعا ت کی قیمتوں میں اضافہ ہوا عمران خان نے آج سے دوسال پہلے آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا تھا وہی عوام بھگت رہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ جمہوری حکومت چلے وہ عمران خان کے شکل میں ڈکٹیٹر مسلط ہوا ہے اور اسمبلیاں توڑ دیں ہم عوام سے ووٹ لیتے ہیں کہ اسمبلیوں میں جاکر ان فلور سے آواز کیلئے آواز اٹھائیں اور قانونی سازی کرینگے مگر بدقسمتی سے آج ملک کا آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ پنجاب اور کے پی کے کی اسمبلی کو توڑ کر ایک بحران پیدا کرنا چاہتے ہیں وہ شخص وزیر اعظم کے کرسی کے قابل نہیں ہے وہ ایک پاگل شخص ہے وہ تمام چیزوں کو دھرم برہم کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کیلئے ارنوں روپے خرچ ہو تے ہیں لیکن ملکی معیشت کہاں سے کہاں پہنچا ہے ملک پر قرضے چڑھے ہوئے ہیں شمولیتی جلسہ سے پیپلزپارٹی ڈسٹرکٹ حب کے صدر میر علی حسن زہری، آغا عرفان کریم نے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی میں نئے شمولیت کرنے والوں ساتھیوں کو مبارک باد دی اور کہا کہ پیپلزپارٹی غریبوں مزدوروں کسانوں کی پارٹی ہے پیپلزپارٹی بلوچستان میں پروان چڑھ رہا ہے عنقریب بلوچستان میں اکثریتی پارٹی بن جائے گی اور ڈسٹرکٹ حب پیپلزپارٹی کا گڑھ بن جائے گا انھوں کہا کہ حب سے لیکر قلات کوئٹہ،پشین تمام بلوچ و پشتون علاقوں میں آئندہ الیکشن میں پیپلزپارٹی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی اور آنے والا وقت بھی پیپلزپارٹی کا ہے انہوں نے کہاکہ حب پر گزشتہ 25سالوں سے حکمرانی کرنے والوں نے جو حال کردیا ہے اس سب کے سامنے عیاں ہے کہیں بھی ترقیاتی نہیں ہوئے انہوں نے کہاکہ آنے والے انتخابات میں پیپلزپارٹی کا جیالہ بھی یہاں سے حصہ لے گا جس کیلئے لوگوں کو ابھی سے محنت شروع کرنا ہو گا اور پیپلزپارٹی کو حب سمیت پورے بلوچستان میں فعال کرنے کیلئے مزید جدوجہد و محنت کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے ممبرسازی بھی شروع کرنا ہوگا شمولیتی جلسہ سے پیپلزپارٹی میں نئے شمولیت کرنے والے سردار زادہ محمد نعیم بلیدی،صوبائی رہنماء عبداللہ آزاد زہری اور محمد اسحاق زہری نے بھی خطاب کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے