خضدار کے مختلف حصوں میں 10ڈیمز بن رہے ہیں،آغا شاہزیب درانی

خضدار:سینٹ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پلاننگ ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمزکے چیئرمین آغا شاہ زیب درانی نے کہا ہے کہ خضدار میں ڈیمز بننے سے پانی کی کمی کا مسئلہ حل اور زراعت کے شعبے میں بہتری آئیگی،میری کوششوں سے خضدار کے مختلف حصوں میں دس عددڈیمز بن رہے ہیں، جن میں سے بعض پر کام جاری اور چند ایک پر بہت جلد کام شروع ہوگا، ہم نے دیکھا کہ خضدار میں پانی کی قلت پیدا ہوتی جارہی تھی اور پانی کو زخیرہ کرنے کے حوالے سے اس سے قبل کوئی منصوبہ بندی نہیں تھی،جب بھی بارش ہوتی تو اس کا پانی ندی نالوں کی نذر ہو کر ضائع ہوجاتا اور مقامی آبادی اس سے کوئی بھی فائدہ حاصل کرنے سے قاصر رہتے،اس لیئے میں نے ڈیمز بنانے پر توجہ مرکوز کرکے اس شعبے کوزیادہ سے زیادہ اہمیت دینے کی کوشش کی اور اب جہاں ڈیمز بن رہے ہیں وہاں پانی ذخیرہ ہوگا اور اس کا فائدہ پورے علاقہ کوہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر آغاشاہزیب درانی کا کہنا تھاکہ یہ مسئلہ صرف خضدار کا نہیں بلکہ پورے بلوچستان اور ملک کا ہے کہ جہاں ڈیمز کی کمی کی وجہ سے پانی ضائع ہو تا جارہاہے، اور جب بھی بارشیں نہیں ہوتی تو سب سے زیادہ خشک سالی بلوچستان میں آتی ہے، زراعت کے شعبے کو کافی نقصان پہنچتا اورمقامی آبادی کے لئے پانی قلت پیدا ہوجاتی ہے، اس لیئے بطور سینیٹر اور چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی کے میں نے ڈیمز بنانے کو اوّلین ترجیح دی اور حالیہ بجٹ واس سے قبل مالیاتی سالوں میں ڈیمزمنصوبوں کے لئے رقم مختص کی اور اب وہ ڈیمز بن رہے ہیں، انہوں نے کہاکہ ماضی میں اگرمنصوبہ بندی ہوتی اور بلوچستان میں پندرہ بیس سال قبل ڈیمز بنانے پر توجہ دی جاتی تو آج یہ مسئلہ ہمیں درپیش نہیں آتا تاہم اس کے لئے اب بھی خصوصی منصوبہ بندی اور حکمت عملی مرتب کرنے و اس پر عملدرآمد کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ یہاں زیادہ سے زیادہ ڈیمز بنیں اور علاقوں میں خوشحالی آئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے