کوئٹہ سمیت بلوچستان بھرمیں آٹے کا بحران شدت اختیارکرگیا،20کلو آٹے کا تھیلا 2800 روپے میں فروخت ہونے لگا

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)کوئٹہ سمیت بلوچستان بھرمیں آٹے کا بحران شدت اختیارکرگیا،کوئٹہ میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2800 روپے کا فروخت ہونے لگا، سستاآٹاملنے کے انتظارمیں کھڑے خواتین ودیگر شہریوں کے صبرکاپیمانہ لبریز، ریلوے اسٹیشن کے سامنے زرغون روڈکوٹریفک کے لئے بلاک کردیاجس کی وجہ سے گاڑی اورموٹرسائیکلوں کی قطاریں لگ گئیں۔تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان بھرکے دیگراضلاع میں آٹے کابحران شدت اختیارکرگیا ہے جبکہ صوبائی حکومت اورمحکمہ خوراک کے حکام محض دعوے کرکے سب اچھاہے کاراگ الاپ ر ہے ہیں۔سستااسکیم کے تحت آٹاملنے کے انتظارمیں آئے شہریوں کے صبرکاپیمانہ لبریزہوگیا، خواتین اوربچے سڑک پربیٹھ گئے اور کوئٹہ ریلوے اسٹیشن کے سامنے زرغون روڈکوٹریفک کے لئے مکمل طورپربلاک کردیاجس کی وجہ سے ٹریفک کاپہیہ مکمل طورپررک گیا، سڑک کے دونوں اطراف گاڑی اورموٹرسائیکلوں کی طویل قطاریں لگ گئیں،ٹریفک جا م کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کاسامنا کرناپڑا خواتین اوربزرگ شہریوں نے بتایاکہ صوبائی حکومت اورمحکمہ خوراک کے حکام محض دعوے کرتے ہیں مگراب تک آٹے کے بحران پرقابو پانے کے لئے عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے جس کی وجہ سے شہر میں آٹے کی قلت کی صورتحال شدت اختیارکرگیا ہے۔ صورتحال مزیدابتر ہور ہی ہے اور کوئٹہ میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2800 روپے کا فروخت ہونے لگاجس سے متوسط طبقے کی قوت خریدجواب دے گئی ہے۔ مظا ہرین نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ سے سرکاری یوٹیلیٹی اسٹورزپر بھی سستاآٹادستیاب نہیں ہے، محکمہ خوراک کاسستاآٹااسکیم بھی سست روی کاشکارہوگیا ہے،سردی کے باوجودشہری دوردرازسے سستاآٹاملنے کے لئے صبح سویرے آئے اوریہاں پرانتظارکررہے ہیں مگرا ب تک گاڑی نہیں آئی، انہوں نے بتایاکہ سستے آٹے کے حصول کے لئے شہری لمبی لائنوں میں کھڑے ہوکرانتظارکرتے ہیں مگروہاں پر بھی محکمہ خوراک کے حکام کے رشتہ داروں اورمن پسندافرادکوآٹافراہم کیاجاتا ہے جبکہ دوسرے لوگ محروم ہوکرخالی ہاتھ لوٹ جاتے ہیں جوباعث تشویش ہے۔شہریوں نے بتایاکہ سابق حکومت کی طرح موجودہ حکمرانوں نے بھی بلندوبانگ دعوے کئے مگریہ بھی مسائل حل کرنے میں مکمل طورپرناکام ہوگئے ہیں، انہوں نے بتایاکہ جب تک آٹافراہم نہیں کیاجاتاوہ ان کااحتجاج جاری رہے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے