پرویز الہٰی عدالتی وزیر اعلیٰ ہیں،اعظم نذیر تارڑ
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ پرویز الہٰی اگر 186 ووٹ لیں گے تو آئینی وزیر اعلیٰ ہوں گے لیکن ابھی وہ عدالتی وزیر اعلیٰ ہیں۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وکیل تلوار کے بجائے قانون اور بات چیت پر یقین رکھتا ہے اور وفاقی حکومت نے وکلا کے لیے بجٹ میں 50 کروڑ روپے کی رقم مختص کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون گورنر کو مکمل اختیار دیتا ہے کہ وہ اعتماد کے ووٹ کا کہے جبکہ صدر اور گورنر معاملے میں کسی مشورے کے پابند نہیں ہیں۔ اختیار قومی اسمبلی میں صدر اور صوبائی اسمبلی میں گورنر کے پاس ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ دعوی کرتے ہیں ہم اکثریت میں ہیں تو پھر بھاگ کیوں گئے ؟ یہ ووٹ کے ڈر سے بھاگ کر عدالت کیوں چلے گئے ؟
انہوں نے کہا کہ پرویز الہٰی اگر 186 ووٹ لیتے ہیں تو وہ آئینی وزیر اعلیٰ ہوں گے لیکن ابھی وہ عدالتی وزیر اعلیٰ ہیں۔ عدالت نے غیر ضروری بات کی ہے اور عدالتوں سے استدعا ہے کہ ایسے معاملات آئینی ہوتے ہیں ان کے دور رس نتائج ہوتے ہیں۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ عدالتیں اس وقت مداخلت کرتی ہیں جب آئین کو توڑنے کی کوشش کی جائے اور عمران خان کو شاید پارلیمان سے الرجی ہے۔ مسائل جو عمران خان نے کھڑے کر رکھے ہیں ان کا حل پارلیمان میں ہے اور کنٹینر پر کھڑے ہو کر یہ مسائل کبھی حل نہیں ہوں گے۔