الزامات لگانا بہت آسان ہوتا ہے لیکن ثبوت پیش کرنا مشکل ہوتا ہے ، فرح عظیم شاہ
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)ترجمان حکومت بلوچستان فرح عظیم شاہ نے کہا ہے کہ الزامات لگانا بہت آسان ہوتا ہے لیکن ثبوت پیش کرنا مشکل ہوتا ہے ایسے الزامات تو ڈاکٹر عبدلمالک کی حکومت میں بھی لگتے رہے ہیں بحرحال ڈاکٹر مالک صاحب جیسے سینئر سیاستدان سے اس قسم کے بے بنیاد الزامات عائد کرنے کی توقع نہیں تھی اگر انکے پاس لین دین کے ثبوت ہیں تو انہیں ضرور پیش کرنے چاہئیں.بلوچستان میں ایک مخلوط حکومت ہے جسکے سربراہ باپ پارٹی کے صدر میر عبدالقدوس بزنجو ہیں۔حکومت کے قیام کے وقت اتحادی جماعتوں کو بھی آئین کے مطابق وزارتیں دی گئیں جیسا کہ جب ڈاکٹر مالک صاحب خو د بھی ایک مخلوط حکومت کے وزیراعلء تھے اور انہوں نے بھی اپنی اتحادی جماعتوں کو وزارتیں دیں تو کیا اسکا مطلب ہے کہ اس وقت بھی وزارتیں اور محکمے فروخت کئے گئے تھے.دیکھیں نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک میں ہمیشہ سے الیکشن کے قریب لوگ اپنی وفاداریاں تبدیل کر کے دوسری جماعتوں میں جاتے رہتے ہیں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی اور ق لیگ سے بھی بہت سے لوگوں نے بہت مرتبہ وفاداریاں بدل کر کے دوسری جماعتوں میں شرکت کی تو کیا یہ جماعتیں ختم ہو گئیں -اسی طرح اگر باپ پارٹی سے لوگ دوسری جماعتوں میں جا رہے ہیں تو اس میں کوئی نئی بات نہیں اور نہ ہی اس عمل سے باپ پارٹی ختم یا کمزور ہوگی۔باپ پارٹی ایک مضبوط اور مستحکم عوامی جماعت ہے جسکے پاس صوبے قومی اسمبلی اور سینٹ میں واضع اکثریت ہے اور آئندہ الیکشن میں بھی باپ پارٹی اکثریت حاصل کریگی ترجمان صوبائی حکومت نے کہا کہ تقرریاں اور تبادلے تو سروس کا حصہ اور حکومت کی صوابدید ہوتے ہیں گڈ گورنس کے لئے حکومت افسران کے تبادلے کرتی ہیں پنجاب میں آئی جی پولیس اور چیف سیکریٹری کے ریکارڈ تبادلے ہوئے لیکن بلوچستان میں ایسا نہیں جو بھی تبادلے ہوتے ہیں وہ روٹین کے مطابق قواعد و ضوابط کے مطابق ہوتے ہیں انکا سیاسی امور سے کوئی تعلق نہیں ہے انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ نے جتنے بھی کوآرڈینیٹر رکھے ہیں وہ سب اعزازی ہیں انکی کوئی تنخواہ اور مراعات نہیں ہیں کوآرڈینیٹر کی تعیناتی کا مقصد صرف حکومت اور عوامی رابطوں کو مضبوط بنانا ہے۔