پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے اور جی ایس ٹی لگانے پر غور
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) ملک کے موجودہ معاشی حالات کے باعث حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے اور جی ایس ٹی لگانے پرغورشروع کردیا ہے۔حکومت نے معاشی بحالی اور منی بجٹ کے لئے ابتدائی تجاویز کی تیاری پر کام شروع کردیا ہے۔تجاویز کی روشنی میں ملک کی پائیدار معاشی ترقی کے لئے 10 سالہ منصوبہ تیار کیا جائے گا۔ چین، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور قطر سمیت دوست ممالک سے مدد لی جائے گی جب کہ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر کا تعین مارکیٹ کے مطابق ہوگا۔
اس وقت مٹی کے تیل پر 4 روپے 34 پیسے، لائٹ ڈیزل پر 8.56 روپے فی لیٹر ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 32.50 روپے جب کہ پیٹرول پر ڈیولپمنٹ لیوی 50 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کی جارہی ہے۔رواں مالی سال حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی مد میں 855 ارب روپے وصول کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا لیکن یہ ہدف پورا ہوتا نظر نہیں آرہا جس کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات اور گیس صارفین پر لیوی بڑھانے پر غور کیا جارہا ہے۔
اس وقت پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی وصول نہیں کیا جارہا لیکن لیوی نہ بڑھانے کی صورت میں جی ایس ٹی عائد کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔پیٹرول، بجلی اور گیس کی راشننگ کے ذریعے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پورا کرنے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ صوبوں کو منتقل ہونے والے فنڈز گیس اور بجلی کے شعبے میں نقصانات سے منسلک کرنے کی تجویز ہے۔غیر ضروری درآمدات کی حوصلہ شکنی کیلئے ایک سے 3 فیصد فلڈ لیوی لگانے کی تجویز زیر غور ہے۔ٹارگٹڈ سبسڈی صرف کم آمدن والے غریب طبقے کو دی جائے گی جب کہ عام دکانداروں اور تاجروں کو فکسڈ ٹیکس کے ذریعے نیٹ میں لانے کے پلان پر بھی غور کیا جارہا ہے۔