پاکستان کو للکارنے والوں کو پوری قوت سے جواب ملے گا،قومی سلامتی کمیٹی
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)قومی سلامتی کمیٹی نے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں تیز کرنے پر اتفاق اورنیشنل ایکشن پلان پر مؤثر عمل درآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزرا، سول اورعسکری قیادت شریک ہوئے۔ اور ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے مجوزہ اقدامات پر غور کیا گیا، جب کہ اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی کی جانب سے ملک کی سیکیورٹی صورتحال اور ملکی سلامتی پر بریفنگ دی۔عسکری اور سول قیادت نے ملک میں ہونے والے حالیہ دہشتگردی واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دہشتگردی کے واقعات کے سدباب اور ملوث عناصر سے سختی سے نمٹنے کےعزم کا اظہار کیا۔
اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد مؤثر بنانے پر بھی غور ہوا، اور پاکستان افغانستان بارڈر کی صورتحال اور حالیہ واقعات کا بھی جائزہ لیا گیا۔اجلاس کو کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کی موجودہ صورتحال، ماضی کے معاہدوں پرعملدرآمد پر بھی بریفنگ دی گئی، جب کہ بلوچستان اور کے پی میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافے کی وجوہات بھی زیر بحث آئیں۔ذرائع کے مطابق سلامتی کمیٹی کے شرکاء نے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں تیز کرنے پر اتفاق کیا، اور کہا کہ مشکلوں سے حاصل امن کسی کو خراب کرنے نہيں دیں گے۔وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف آہنی عزم اور ثابت قدمی کے ساتھ مل کر آگے بڑھتے رہیں گے، ملکی سلامتی کو چیلنج کرنے والوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ قوم کی دعائیں اپنی بہادر افواج کے ساتھ ہیں، پاکستان کے چپے چپے کو قومی عزم سے امن کا گہوارہ بنائیں گے۔قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے حوالے سے اعلاميہ بھی جاری کردیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس 2 جنوری کو دوبارہ بلانے کا فيصلہ کیا گیا ہے۔اعلامیئے کے مطابق اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملک کی معاشی صورتحال اور چیلنجز سے آگاہ کیا اور معاشی حکمت عملی اور اقدامات کے بارے میں شرکاء کو بریفنگ دی۔
انٹیلی جنس اداروں نے ملک میں امن وامان کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی، جب کہ حنا ربانی کھر نے افغانستان کی صورتحال پر اجلاس کو بریفنگ دی، او افغان عبوری حکومت سے ہونے والے رابطوں سے آگاہ کیااعلامیئے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے قومی مفادات پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی، کسی کو بھی قومی سلامتی کے کلیدی تصور کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہيں دیں گے۔اعلامیئے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ دہشت گرد پاکستان کے دشمن ہیں، پوری قوم دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خلاف ایک بیانیہ پر متحد ہے، پاکستان کو للکارنے والوں کو پوری قوت سے جواب ملے گا۔