شہید عثمان خان کاکڑ کے ملی ارمانوں کی تکمیل ضرور ہوگی ،اصغر خان اچکزئی

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)عوامی نیشنل پارٹی کےصوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے پشتونخوا میپ کے قومی کانگریس کے تاریخی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی پارٹی کی نمائندگی سے نو منتخب چئیرمین خوشحال خان کاکڑ، شریک چئیرمین مختار خان یوسفزئی،پارٹی کے مرکزی و صوبائی ایگزیکٹیو کے اراکین اور پشتونخوا میپ کے ہزاروں مندوبین کو تاریخی قومی کانگریس منعقد کرنے پر مبارکباد دینے کے لئے وہ کونسے الفاظ استعمال کروں جو اس تاریخی موقع کے لئے مناسب ہو۔لہذا میں وہ الفاظ ادا کروں گا جو میں نے عظیم رہنما عبدالرحیم مندوخیل صاحب کے جنازے کے موقع پر اپنے خطاب میں ادا کئے تھے وہ یہ کہ پشتو ضرب المثل یہ ہے کہ دشمن سے دشمنی کرو لیکن اس کی بہادری کااعتراف کرو۔میں نے کہا تھا کہ عبدالرحیم مندوخیل نے پشتونخوا میپ کو ایسی مثالی تنظیم دی ہے اور اپنی پارٹی کو قومی تحریک میں ایسا مقام پر پہنچایا کہ بدترین دشمن بھی ان کے اس کارنامے سے انکار نہیں کرسکتا۔دوسرا یہ کہ ہم ایسے بدقسمت لوگ ہیں کہ کبھی اسلام،کبھی قومیت اور کبھی ترقی کے نام پر عوام کی حمایت حاصل کرنے کے بعد ناجائز ہتھکنڈوں سے پیسہ بٹورنے کو زندگی کا مقصد بنا دیتے ہیں۔جبکہ عبدالرحیم مندوخیل صاحب ایم پی اے،سینیٹر اور ایم این اے رہنے کے باوجود عبدالرحیم صاحب کا دامن صاف اور شفاف تھا۔میں عبدالرحیم مندوخیل صاحب کے جنازے کے ان الفاظ کو آج اس تاریخی کانگریس کے مبارکباد کے لئے یوں ادا کرتا ہوں کہ اس پشتونخوا میپ کا بیانیہ پشتونخوا وطن اور تمام قوم کا بیانیہ ہے۔آپ کو انتہائی ہمت اور مستقل مزاجی سے اس بیانیے کو عملی جامعہ پہنانا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے عظیم اکابرین باچا خان، خان شہید اور رہبر تحریک ولی خان اور ان کے ساتھیوں نے ناقابل بیان تکالیف برداشت کیں اور ریاست نے جبر و استداد کے ہر حربے کو استعمال کیا ۔بابڑہ کے شہدا کا خونین ملی سانحہ ان مظالم کا واضح مثال ہےمیں ہمیشہ بلوچ دوستوں سے کہتا ہوں کہ آپ خوش قسمت ہے کہ آپ کے ہر ساتھی کی شہادت پر ریاست بیان دیتا ہے کہ اس شہادت کا ذمہ دار ریاست ہے جبکہ پشتونخوا وطن میں جہاد ، طالب اوراسلام کے نام پر ہر روز کئی بے گناہ پشتونوں کا خون بہایا جاتا ہے لیکن اس کی ذمہ داری کسی پر عائد نہیں ہوتی ۔بلوچوں کی تمام قوتیں نیشنل ایجنڈا پر متحد ہے لیکن ہماری حالت یہ ہے کہ بدترین قتل عام اور دہشت گردی کی صورتحال کے علاوہ ہمارے وسائل کا بے دریغ لوٹ جاری ہے چمن کے این ایل سی افغان وطن کی لوٹ کا ایک نمونہ ہے ۔پشتونخوا وطن کے تمام جمہوری قوتوں کو قومی ایجنڈے پر متحد ہونے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔پشتونخوا میپ کی اس کانگریس میں پارٹی کے ہزاروں کارکنوں کی نظم و ڈسپلن،جذبہ حب الوطنی اور پارٹی سے والہانہ محبت اور اعتماد کو دیکھ کر مجھے یقین ہوگیا ہے کہ ملی شہید عثمان خان کاکڑ کے ملی ارمانوں کی تکمیل ضرور ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے