بیوٹمز ملازمین نے یونیورسٹی کی سینیٹ کمیٹی کا اجلاس بلانے میں تاخیر اورمطالبات تسلیم کرنے کے بجائے انہیں دباؤ میں لانے کے خلاف احتجاجی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان یونیورسٹی آف انفامیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے ملازمین کی جانب سے یونیورسٹی کی سینیٹ کمیٹی کا اجلاس بلانے میں تاخیر کرنے اور ملازمین کے مطالبات کو تسلیم کرنے کے بجائے انہیں دباؤ میں لانے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی جبکہ ملازمین کی جانب سے آج یونیورسٹی میں کیمپ بھی قائم کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق بیوٹمز کے ملازمین نے منگل کوہاؤس ریکوزیشن سمیت دیگر مطالبات کی منظور ی کے لئے جامعہ کی سینیٹ کمیٹی کا اجلاس نہ بلانے اور ملازمین کو دباؤ میں لانے کے لئے مختلف حربوں کے استعمال کے خلاف یونیورسٹی اندر کے اسپورٹس کمپلکس سے رجسٹرار کے دفتر تک احتجاجی ریلی نکالی۔ریلی کے شرکاء نے اپنے مطالبات کے حق میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ہاؤس ریکوزیشن سمیت دیگر مطالبات کی منظوری کے لئے نعرے درج تھے جبکہ مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی بھی کی۔ ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے بیوٹمز ملازمین کی کور کمیٹی کے اراکین نے کہا کہ جامعہ انتظامیہ نے 15دسمبر تک سینیٹ کمیٹی کا اجلاس بلا کر ہاؤس ریکوزیشن سمیت دیگر مطالبات منظور کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی تاہم دسمبر کا مہینہ ختم ہونے کو ہے اور اب تک اس حوالے سے کسی قسم کی پیش رفت نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے اپنے وعدے کو پورا کرنے کے بجائے ملازمین کو دباؤ میں لانے کے لئے مختلف حربے استعمال کرنے کی کوشش کی ہے جس کی ہم پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور یہ واضح کرتے ہیں کہ کسی بھی دباؤ میں آئے بغیر ملازمین کے حقوق کی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ جامعہ کی انتظامیہ کی جانب سے جب تک سینیٹ اجلاس بلانے کے لئے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے جاتے اس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا جبکہ آج (بدھ) کو ایکسپو سینٹر کے باہر احتجاجی کیمپ بھی لگایا جائیگا۔ریلی کے شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنے حقوق کی جدوجہد سے کسی بھی صورت دستبردار نہیں ہونگے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے